اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو فوری جیل میں ڈالنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے جو الزام لگانے ہیں لگائیں اور روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کریں، معاملے کو مکمل کرکے اگر عمران خان نے کچھ کیا ہے تو سزا دیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا
ن لیگ سمیت کئی پارٹیوں میں بہت سارے لوگ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے، صرف ایک شخص ایکسٹینشن نہ دینے کے لیے بالکل یکسو تھا اور وہ نواز شریف تھا۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک انٹرویومیں کہا کہ اگر عمران خان نے کچھ کیا ہے تو میں کسی کو جیل میں ڈالنے کے حق میں نہیں، آپ نیجو الزام لگانے ہیں لگائیں اور روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کریں، اس معاملے کو مکمل کرکے اگر عمران خان نے کچھ کیا ہے تو سزا دیں۔شاہد خاقان نے کہا کہ عمران خان نے بہت سے غلط کام کیے ہیں، عمران خان خود غلطیوں کا اعتراف کرتے ہیں، عمران خان نے خود باتیں کی ہیں جس کی کوئی حد نہیں، میں سنی سنائی باتوں کا نہیں ان کے اعتراف کا ذکر کر رہا ہوں، عمران خان خود اعتراف کرتے تھے کہ میں نے فلاں کو جیل میں ڈالا فلاں کو پکڑا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو کس نے مقدمے بنانے کا اختیار دیا تھا؟ اصولی بات ہے کہ کسی بھی سیاستدان کو جیل میں ڈالنے کا اختیار آپ کے پاس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ اختیار انتقام بن جاتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ 50سال میں 73 کے آئین کے تحت جونیجو کے علاوہ تمام وزرائے اعظم جیل گئے۔ن لیگ کے پارٹی معاملات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ مریم نواز آئی تھیں، مجھے اسلام آباد کنونشن میں دعوت نہیں دی گئی تھی، یہ اسلام آباد کا کنونشن تھا میں پنڈی ڈویژن کا ہوں، 19 فروری کو مریم پنڈی ڈویژن میں آئیں گی میں وہاں جاؤں گا، مریم نواز نے اتوار کو آنے کا کہا تھا تاہم میں اس دن لاہور لٹریری فیسٹول میں تھا، میں نے مریم نواز کو کہا تھا آپ نہ آئیں، میں جب لاہور آؤں گا تو ملاقات ہوجائیگی۔