لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بڑا مضبوط تھا لیکن قمر جاوید باجودہ کو ایکسٹینشن دے کر اس بیانیے کو بے عزت کیا گیا، اب یہ نظریہ نہیں چلے گا ہم نے اس نعرے کو دفن کردیا ہے،مائنس پرویز رشید جس نے بھی ایکسٹینشن کے حق میں ووٹ دیا
جب اس نعرے کے مجرم ہیں،نواز شریف کو ورغلایا گیا، ورغلانے والی وہی ٹیم ہے جو ان کے گھٹنے پکڑتی ہے، نواز شریف کو بتانا چاہیے کس نے ان سے غلط فیصلہ کرایا،مجھے مستقبل قریب میں مریم نواز وزیر اعظم بنتے ہوئے نظر نہیں آتیں،میں تو کہتا ہوں انتخابات 2025ء میں ہوں، نواز شریف پانچ سال کے لئے وزیر اعظم بنیں گے تو شاید ملک کو ترقی ملے گی، عمران خان کی ذات کے حوالے سے بیان دینے پر رنجیدہ ہوں۔ نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ انہوں نے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے والوں بارے سوال کے جواب میں کہا کہ میں شروع دن سے وفاداری بدلنے والوں کے خلاف ہوں چاہے گرم پانی گرم ہو یا ٹھنڈا،اڈیالہ ہے نیب ہے آپ کھڑے ہو جائے، جیتوں عمران خان کی ٹکٹ پر لیکن جب اقتدار نظر آئے جائے تو ادھر آ جاؤں۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بڑا مضبوط تھا لیکن قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر ہم نے اس بیانیے کو دفن کر دیا، اب یہ نعرہ نہیں چل سکتا،یہ کوئی بات ہے کہ آپ لیڈر کے آگے کھڑے ہو کر یہ نہیں ہوسکتے، قائداعظم کے سامنے بھی لوگ بولتے تھے، حضرت عمر فاروق کو بھی تو لوگو ں نے لباس کا پوچھا تھا،یہ توسارے لالچی ہیں، چاپلوسی کر لیں تاکہ ٹکٹ مل جائے،گھٹنوں کو ہاتھ لگا ؤں گا تو رکن قومی اسمبلی بن جائیں گے، اگر آپ نظریات کا تحفظ نہیں کرسکتے تو ایسی اسمبلی کی رکنیت کا کیا کرنا ہے۔ میاں صاحب کو بھی ایکسٹینشن کے ووٹ کا نہیں کہناچاہیے تھا،
نوازشریف وہی شخص تھا جس نے ان کو للکارا تھا، میاں صاحب کو ورغلایاگیا اور ان سے جھوٹ بولتے تھے، میں ان کے نام بھی لوں گا جنہوں نے نوازشریف سے فراڈ کیا، ورغلانے والی وہی ٹیم ہے جو جاکر میاں صاحب کے گھٹنے پکڑتے تھے،یہی لوگ جاکر بتاتے تھے کہ اس طرح کر لیں تو اس طرح ہو جائے گا، جوبھی ہے نوازشریف کو بتاناچاہیے، کس نے ان سے غلط فیصلہ کرایا ہے،
ووٹ کو عزت دو کا مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہیں، میں نے توبورڈ پر لکھ کر لوگوں کو یاد کروایاتھا، صفدر28نومبرسے پہلے حکومت باجوہ صاحب کے نیچے دبی ہوئی تھی۔ا نہوں نے کہا کہ ابھی صوبوں میں انتخابات نہیں ہونے چاہئیں،میں توکہتاہوں انتخابات 2025میں ہوں اوراس سے پہلے معیشت بہتر کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران صاحب سے متعلق میں اپنے بیان پر رنجیدہ ہوں،ایسا نہیں کہناچاہیے تھا،
ہر ایک کی زندگی میں کمی بیشی ہوتی ہے،مجھے عمران خان پرذاتی حملہ نہیں کرناچاہیے، ہمارے اندربھی ایسے ہیں جوتنظیم سازیوں میں پھنس گئے، کچھ ننگے پکڑے گئے، کچھ ننگے ہونے سے پہلے پکڑے گئے،جب میں بات کرتاہوں تولوگ پوچھتے ہیں تنظیم سازی کابتائیں توسرشرم سے جھک جاتاہے،سیاسی مقابلہ سیاست سے ہوناچاہیے، یہاں توہر طرف گند ہے۔ا نہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل میرا بھائی،اس نے کہا کہ آپ 58برس کے ہوگئے تومیں نے کہا تمہیں کس نے بتایا،مفتاح کا دل نہ دکھے اس لئے یوتھ ونگ سے استعفیٰ دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی عظیم انسان ہیں جس نے مشرف کا مقابلہ کیا اوراٹک قلعہ میں رہا، شاہدخاقان کی ذات سے عہدے بہت چھوٹے ہیں،وہ عہدے تقسیم کرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہبازمیرا چھوٹابھائی ہے وہ مجھ سے یا کسی سے ناراض نہیں، میں بڑابھائی ہوں انکو کہوں گا کہ واپس آجائیں، اتنی جیلیں کاٹنے کے بعد تودل کرتاہے کہ تھوڑاگھوما پھرا جائے،میں خود کو پارٹی میں کہیں بھی نہیں سمجھتا اورنہ ہی خواہش کی،اگرخواہشوں کے پیچھے بھاگتاتوچیف سیکرٹری یا کورکمانڈر اورمیجرجنرل کے عہدوں پر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں مریم نواز کو وزیراعظم بنتا نہیں دیکھ رہا۔