اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں واپسی اور استعفے منظور ہونے سے روکنے کیلئے تحریک انصاف کے ارکان کی دوڑیں لگ گئیں۔پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کی سربراہی میں ارکان پہلے قومی اسمبلی گئے تو وہاں پارلیمنٹ کے دروازے بند ملے پھر اسپیکر کے گھر بھی گئے
تاہم راجا پرویز اشرف سے ملاقات نہ ہوسکی۔پی ٹی آئی ارکان تھک ہارکر الیکشن کمیشن جاپہنچے جہاں پہلے خاردار تاروں نے راستہ روکا پھر الیکشن کمیشن نے ملاقات کیلئے بلایا۔عامر ڈوگر اور ریاض فتیانہ نے الیکشن کمیشن حکام سے درخواست کی کہ 45 ارکان استعفے واپس لے رہے ہیں لہٰذا اسپیکر استعفے منظورکریں تو ارکان کو ڈی نوٹیفائی نہ کیا جائے۔دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عامر ڈوگر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے گزارش کی ہے کہ جو اسمبلی تحلیل ہوئی اس پر الیکشن کرایا جائے ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر بھی الیکشن کمیشن کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، الیکشن کمیشن سے تمام پہلوؤں پر کھل کر بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے 45 ا راکین ہیں، استعفوں پر لیڈرشپ کی میٹنگ ہے جس میں اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی لیڈر کا نام آئے گا، پھر مستقبل کے لائحہ عمل سے آگاہ کریں گے۔عامر ڈوگر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا کہ پی ٹی آئی والے اسمبلی سے باہر ہیں وہ تنخواہیں لے رہے ہیں، 10 اپریل سے آج تک 127 اراکین کو اسمبلی سے کوئی پیسہ وصول ہوا اور نہ ہم نے مطالبہ کی، اگر لاجز میں کچھ لوگ رہ رہے ہیں تو وہ اس کا کرایہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا اسمبلی میں جانے کا مقصد مخصوص ہے، ہم نے وہاں بیٹھنا نہیں اپوزیشن لیڈر بنانا ہے۔