کراچی (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر اور کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ تین فارمیٹ کے تین علیحدہ کپتانوں کے حق میں نہیں ہوں۔میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کپتان بابر اعظم کو تین فارمیٹ کے بجائے کسی ایک فارمیٹ کا کپتان بنانے اور شان مسعود کی نائب کپتانی سے متعلق گفتگو میں
بابر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم دو ڈھائی سالوں سے ٹیم کو لے کر چل رہے ہیں، ان کی انفرادی کارکردگی بھی بہترین ہے، بورڈ کو چاہیے فیصلے جلدی میں نہ کیا کرے، تھوڑا سا وقت لیں جس طرح بورڈ کے پاس وقت بھی تھا تو میں سمجھتا ہوں بورڈ کو فیصلے لے لینے چاہیے۔شاہد آفریدی نے بطور چیف سلیکٹر اپنے کیے گئے فیصلوں پر کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ بابر کو ایسے کمبینیشن دیں کہ جس سے وہ بڑے فیصلے کرسکیں کیونکہ نمبر ون بننے کیلئے ہمیں بہت سی چیزیں آؤٹ آف دی باکس جاکر کرنی پڑتی ہیں، بابر کو بطور کپتان بہتری کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ حال ہی میں پاکستان ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے تین نام سامنے آرہے تھے، مجھے بورڈ نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا لیکن میں ان 3 کپتانوں کے بالکل بھی حق میں نہیں ہوں، یہ ہوسکتا ہے کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کا کپتان ایک ہو جبکہ ٹی ٹوئنٹی کا ایک کپتان ہونا چاہیے، 3 فارمیٹ اور 3کپتان مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آتی۔دوسری جانب شان مسعود کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں نائب کپتان بنائے جانے کے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ میرے خیال میں شان مسعود کی نائب کپتانی کا اعلان نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ اگر چیئرمین پی سی بی خود کرکٹر نہ ہو تو اعلان سے پہلے ایک مشورہ لیا جاتا ہے، اگر وہ مشورہ ہم سے لیا جاتا تو ہم ضرور بتاتے کہ ہمارا فیصلہ یہ تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف شروع کے دو میچز میں ہم ایک ٹیم کو کھلائیں گے،
اگر پاکستان ٹیم دو میچز جیت گئی تو تیسرے میچ میں ہم بینچ پر بیٹھے ہوئے لڑکوں کو موقع دیں گے۔سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ شان مسعود نہ شروع کے ون ڈے کیلئے میری ٹیم تھے نہ ہی کپتان کی ٹیم میں تھے کیونکہ پرفارمنس اہم ہے، فیصلوں کے پیچھے شان مسعود کی ڈربی شائرکی پرفارمنس نہیں دیکھی جا سکتی، شان مسعود کی پاکستان ٹیم کی پرفارمنس اہم ہے،
شان نے پاکستان کیلئے ابھی بہت زیادہ ون ڈے میچز بھی نہیں کھیلے جس طرح شاداب اور محمد رضوان نے کھیلے ہیں، اگر آپ ایسے کسی کو نائب کپتان بنا دیں گے تو سینئر پلیئر محسوس کرتے ہیں۔دوسری جانب شان مسعود کو شروع کے دو میچز نہ کھلائے جانے کے سوال پر آفریدی نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں رضوان نائب کپتان تھے لیکن انھیں ہم نے بٹھادیا لہٰذا ضروری نہیں کہ اگر نائب کپتان ہے تو بیٹھ نہیں سکتا۔