کراچی (این این آئی)متحدہ عرب امارات (یو اے ای)نے پاکستان میں اپنے 2 ارب ڈالر ڈیپازٹس رول اوورکردئیے ہیں،اگلے ہفتے ڈالر آنے سے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال بہتر ہو جائے گی، اس وقت سب سے اہم مسئلہ پورٹ پہ رکے ہوئے5700 کنٹینرزکو ریلیزکرنا ہے، اسے حل کریں گے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ اینڈسٹریز
کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہو گئے ہیں تاہم پائپ لائن میں جو منصوبے ہیں ان سے زرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری میں مدد ملے گی۔آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے ڈالر نہ آنے کی وجہ سے چھ جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کو ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 4.34ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے تھے جو فروری 2014 کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر کی کم ترین سطح ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر عائد پابندی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اشیائے خورونوش کی درآمدات، فارماسیوٹیکل اشیا، تیل، زرعی مصنوعات اور برآمدات سے منسلک صنعت کے لیے خام مال سمیت چند شعبوں کے لیے ایل سی کھولنے کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہاکہ یقینا برآمدات کے نتیجے میں ملک میں ڈالر میں اضافہ ہوتا ہے، ہم نے ایکسپورٹرز کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کچھ ترجیحات کا تعین کیا ہے تاکہ ان کا کاروبار چل سکے اور برآمدات پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔جمیل احمد نے کہا کہ ہم نے ان شعبوں کو ترجیح دینے کی کوشش کی اور بینکوں سے کہا کہ اگر ان کے پاس ڈالر ہوں تو وہ دیگر شعبوں کو بھی سہولت فراہم کریں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ دیگر شعبے مرکزی بینک کے لیے اہم نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں استعداد اور ملک میں موجود ڈالر کو دیکھتے ہوئے انہیں سہولت دینی ہے لیکن ہمارے پاس زیادہ ڈالر دستیاب نہیں ہیں،
اس لیے ہم انتظامی بنیادیوں پر مداخلت کرتے ہوئے درآمدات پر پابندی لگا رہے ہیں تاکہ ملک میں ڈالر ایک مناسب سطح پر برقرار رہ سکیں۔اس سے قبل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزکامرس اینڈ انڈسٹری میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہمیں کاروبار کو سہولت دینا ہے،کرنٹ اکانٹ خسارے کے سبب اقدامات کرنے پڑے، ہماری امپورٹس کم ہوئی ہیں،
33 ہزار لیٹر آف کریڈٹس کے کیسزکلیئرکیے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اگلے ہفتے ملک میں ڈالرز آنے والے ہیں، جس کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر بڑھنا شروع ہوجائیں گے، مزید ڈالرز آتے ہی مزید امپورٹ کی سہولت دیں گے۔ایک سوال پر گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ ڈالرزکے معاملے پر بینکس کے خلاف تحقیقات مکمل ہیں، جلد ایکشن لیا جائیگا،کسی بینک کو نہیں چھوڑیں گے، رپورٹ 23 جنوری کو سامنے آئیگی۔