اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

کراچی میں میئر کس جماعت کا ہوگا؟ مخصوص نشستوں کے بعد تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 17  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد پارٹی پوزیشن کے اعتبار سے ایوان کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے بعد پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن گئی لیکن اب بھی اسے سادہ اکثریت نہیں مل پائی۔کراچی میں نئے بلدیاتی ڈھانچے کے مطابق کے ایم سی کا ایوان 367 ارکان پر مشتمل ہوگا، جس میں 246 ارکان براہ راست منتخب کئے گئے یوسی چیئرمین ہوں گے

جب کہ 121 ارکان مخصوص نشستوں پر پارٹی نمائندگی کی بنیاد پر منتخب ہوں گے۔کے ایم سی ایوان میں خواتین کی 81، مزدوروں، اقلیتوں اور نوجوانوں کی 12،12 اور ٹرانسجینڈر اور خصوصی ضروریات کے حامل ارکان کے لیے 2،2 نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے ممکنہ مخصوص نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی ایوان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔پیپلز پارٹی کو 93 یوسیز پر کامیابی کے بعد خواتین کی 32 مخصوص، جب کہ نوجوانوں، اقلیت اور مزدوروں کی 12، 12 میں سے 5،5 نشستیں ملیں گی۔ اس کے علاوہ خواجہ سرا اور معذور افراد کی بھی 2، 2 میں سے ایک ایک نشست بھی پیپلز پارٹی کو ملے گی۔پیپلز پارٹی کی موجودہ 235 الیکشن کے ایوان میں 142 ارکان کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہوگی۔کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی 86 یوسیز پر کامیابی کے بعد دوسرے نمبر پر آئی ہے، اس لئے خواتین کے لیے مخصوص 81 نشستوں میں سے جماعت اسلامی کو 30 مل سکتی ہیں۔پیپلز پارٹی کی طرح جماعت اسلامی کو بھی نوجوانوں، اقلیت اور لیبر کی پانچ پانچ نشستیں ملیں گی۔اس کے علاوہ خواجہ سر ا اور معذور افراد کی بھی ایک ایک نشست جماعت اسلامی کے حصے میں آئے گی۔ جماعت اسلامی 133 ارکان کے ساتھ کے ایم سی میں دوسرے بڑی جماعت ہوگی۔پی ٹی آئی کو 40 نشستوں پر خواتین کی 14 مخصوص نشستیں، جب کہ بھی نوجوانوں، اقلیت اور لیبر کی 2،2 نشستیں ملی گی۔ تحریک انصاف مخصوص نشستوں کے ایوان 60 کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہوگی۔بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ(ن) نے 7،

جے یو آئی(ف)نے 3، ٹی ایل پی نے 2، مہاجر قومی موومنٹ نے ایک جب کہ 3 یوسیز میں آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔مسلم لیگ (ن)کو 2 جب کہ جے یو آئی اور ٹی ایل پی کو خواتین کی ایک ایک نشست مل سکتی ہے۔تاہم آزاد یو سی چیئرمینز کی کسی بھی جماعت میں شمولیت سے بھی پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی مخصوص نشستیں بڑھ یا گھٹ سکتی ہیں۔

خیال رہے کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا اتحاد کی صورت میئر لا سکتی ہے۔ کے ایم سی قائد ایوان کے لئے 184 نمبرز درکار ہیں جبکہ دونوں جماعتوں کی اراکین کی تعداد ملکر 193 بنتی ہے۔دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے

عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے خلاف خلاف شدید مزاحمت کی جائے گی، جماعت اسلامی شہر کی نمبر ون پارٹی بن کر سامنے آئی ہے اور ہم سادہ اکثریت کی جانب جا چکے ہیں لیکن ہماری واضح اکثریت کو کم کرنے کے لیے آر اوز کے دفاتر میں نتائج تبدیل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ 95 یوسی میں ہمارے امیدواروں کے

فارم 11 اور 12 ہمارے پاس موجود ہیں لیکن ان میں سے 9یوسیز کے نتائج میں آر او آفس میں سازش کے ذریعے غلط اعلان کر کے ہمیں ہارا ہوا ظاہر کیا گیا ہے، ان یوسیز میں اورنگی ٹائون کے یوسی نمبر 8,7,6,3 منگوپیر معمار یوسی 12، گلشن اقبال یوسی 1، مومن آباد یوسی 3اورماڈل کالونی یوسی 8،یوسی 1 صفوراٹائون شامل ہیں، اس کے علاوہ 10یوسیز میں ہم نے دوبارہ گنتی کی درخواست بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…