لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حوالے سے پلان کر لیا، نگراں سیٹ اپ کے لیے قومی اسمبلی میں واپس جا سکتے ہیں،شہباز شریف کی نیندیں حرام کرنے والے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی رابطے میں ہیں،
(ق) لیگ کا مستقبل تحریک انصاف کے ساتھ ہے، بلے کے نشان پر لڑیں گے تو ان کی جیت ہوگی، کراچی میں ہارنے کی وجہ تنظیمی کمزوری ہے اور اس کے ساتھ پیپلزپارٹی کی دھاندلی بھی شامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہارنے کی وجہ تنظیمی کمزوری ہے اور اس کے ساتھ پیپلزپارٹی کی دھاندلی بھی شامل ہے۔کیونکہ پیپلزپارٹی دھاندلی کے بغیر کبھی نہیں جیت سکتی،ان میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔انہوں نے وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بارے میں کہا کہ جلد شہباز شریف کی نیندیں حرام کرنے والے ہیں،ہم قومی اسمبلی میں واپسی کا پلان کر رہے ہیں،اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض سے ملکرنگران سیٹ اپ بنالیں گے۔(ن)لیگ کے ایم این اے رابطے میں ہیں،پہلے ان کا ٹیسٹ کریں گے اور پھر شامل کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ یہ بری طرح پھنس گئے ہیں، رات اسحق ڈار نے پٹرول کی قیمت بڑھانی تھی لیکن نہیں بڑھائی، اس کا مطلب ہے کہ اب آئی ایم ایف نہیں آئے گی، انہیں دو ارب ڈار کا قرضہ تو ملا جبکہ دو ارب ڈالر ترسیلات زر میں بھی کمی آگئی۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نگراں سیٹ اپ کے لیے واپس جاسکتے ہیں، مجھے یقین ہے مارچ اپریل میں الیکشن ہو جائیں گے۔
مسلم لیگ (ق) کے پی ٹی آئی میں انضمام کے سوال پر انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ کا مستقبل تحریک انصاف کے ساتھ ہے، (ق) لیگ بلے کے نشان پر لڑے گی تو ان کی جیت ہوگی۔میں بھی چاہتا ہوں کہ اتحاد والا کام ختم ہو۔انہوں نے کہا کہ باجوہ ڈاکٹرائن میں کوئی زیادہ کمی نہیں آئی، باجوہ لیک کیس میں گرفتار صحافی شاہد اسلم کے حوالے سے احتجاج کرنے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے،مکمل صحت یاب ہوتے ہوئے مجھے دو ہفتے لگیں گے ٹروتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن بناتوپی ڈی ایم سے بات نہیں ہو سکتی۔