اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

پرویز الٰہی نے 4 اضلاع کے فنڈز اپنے فائدے کیلئے 4 حلقوں میں بانٹ دیئے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 11  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے پہلے اپنے آبائی ضلع کو ڈویژن کا درجہ دیا اور اس کے بعد 100؍ ارب روپے کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے فنڈز مختص کر دیے۔ بظاہر یہ دو اضلاع گجرات اور منڈی بہائو الدین تھے لیکن لگتا ہے کہ 70؍ فیصد فنڈز چار حلقوں کے دو خاندانوں کو ملے ہیں۔

گجرات کے ڈویژنل دفاتر میں ضروری ساز و سامان اور انفرا اسٹرکچر پر ہونے والے اخراجات مذکورہ بالا فنڈز سے علیحدہ ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ رواں سال ماہِ جون میں پنجاب حکومت کے پاس بجٹ کی منظوری کے وقت اپنے اکائونٹس میں 440؍ ارب روپے کی سرپلس رقم موجود تھی۔ ایک ذریعے کے مطابق، گجرات اور منڈی بہائو الدین کیلئے فنڈز اسی رقم سے ادا کیے گئے ہیں۔ روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ کی خبر کے مطابق پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (2022-23ء) کیلئے مجموعی طور پر 700؍ ارب روپے رکھے گئے تھے جس میں سے ایک بڑا حصہ گجرات ڈویژن کو اس کے چار چھوٹے اضلاع کیلئے دیدیا گیا ہے، جن میں گجرات، منڈی بہائو الدین، وزیر آباد اور حافظ آباد شامل ہیں۔ لیکن اس کے باوجود فنڈز کا بڑا حصہ دو خاندانوں کیلئے رکھا گیا ہے۔ گجرات سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی اور بھائی چوہدری وجاہت کے بیٹے چوہدری حسین الٰہی ہوں گے۔ تمام ارکان اسمبلی کے مقابلے میں سب سے زیادہ فنڈز منڈی بہائو الدین سے رکن صوبائی اسمبلی ساجد بھٹی کو ملے ہیں۔

وہ محمد خان بھٹی کے بھیجتے ہیں اور پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر ہیں۔ حلقے میں ترقیاتی کاموں کیلئے جاری کردہ ٹینڈر کی تفصیلات دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ فنڈز کا حجم 15؍ ارب ڈالرز ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سڑکوں کی مرمت کا 50؍ فیصد کام وہی ہے جو گزشتہ پانچ برسوں کے دوران کرایا گیا ہے۔ ایک ذریعے کے مطابق، 90؍ فیصد ادائیگی کی جا چکی ہے جبکہ کام صرف 20؍ فیصد ہوا ہے۔

مونس الہٰی کو سوالات بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسکیموں کی تعداد کے بارے میں یقین نہیں ہے لیکن انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں گجرات ڈویژن کے لیے منظور کیا گیا ۔ انہوں نے حلقوں کیلئے فنڈز مختص کرنے کہ توجیہہ یہ کہہ کر پیش کی کہ کسی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ لاہور کے لیے ایکسپریس وے کو بلند کرنے کے لیے 80 ارب روپے کی ایک اسکیم منظور کی گئی ہے۔ تاہم جب ان سے مذکورہ حلقوں کے لیے منظور شدہ اسکیموں کی مالیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسکیمیں منظور ہونے کے وقت (بجٹ کے دوران) ان کے والد وزیراعلیٰ نہیں تھے۔ جب ان سے کہا گیا کہ اسکیموں کو سپلیمنٹری گرانٹس کے ذریعے منظور کیا گیا تھا اور یہ ان کے والد کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد کیا گیا تھا، تو انہوں نے تاریخیں دوبارہ چیک کرنے کو کہا۔ زیادہ تر ترقیاتی اسکیمیں جلد بازی میں منظور کی گئی ہیں اور ان کیلئے کوئی مناسب فزیبلٹی اسٹڈی بھی نہیں کرائی گئی۔

عوام کے پیسے کا اس طرح بے دریغ استعمال، وہ بھی صرف چند حلقوں کیلئے اور بغیر کسی احتیاطی اقدامات کے، سوالات اٹھاتا ہے اور یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی بھی ہے۔ پرویز الٰہی کے وزیراعلیٰ بننے سے قبل، رواں سال جولائی میں 9؍ ارب روپے کی 164؍ اسکیمیں منڈی بہائو الدین اور گجرات کیلئے منظور ہوئی تھیں۔ اس کے بعد ان دو اضلاع کیلئے بجٹ پہلے بڑھ کر 54؍ ارب اور اس کے بعد بڑھا کر 100؍ ارب روپے تک پہنچا دیا گیا۔

اب یہاں صرف ایک حلقے میں 113؍ اسکیمیں ہیں جن کی مالیت 45؍ ارب روپے ہے جہاں پرویز الٰہی صوبائی نشست پر (پی پی 80) اور ان کے بیٹے مونس قومی اسمبلی کی نشست پر (این اے 69) منتخب ہوئے ہیں۔ حسین الٰہی کے حلقے (این 68) میں 103؍ اسکیمیں شروع کرائی گئی ہیں جن کی مالیت 10؍ ارب روپے ہے۔ اس کے بعد منڈی بہائو الدین کیلئے 116؍ اسکیمیں منظور کرائی گئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اسکیمیں پی پی 67؍ کے حلقے کی ہیں جو بھٹی کا حلقہ ہے اور ان کی مالیت 20؍ ارب روپے ہے۔ یہ تمام اسکیمیں ضمنی گرانٹس کے ذریعے منظور کی گئی ہیں وہ بھی اس وقت جب ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے۔

تاہم، جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب الٹا ہے۔ ڈیرہ غازی خان اور بھکر جیسے متاثرہ علاقوں کے فنڈز میں کٹوتی کی گئی ہے۔ بہاولنگر اور خوشاب کے بجٹ کو بھی کم کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…