ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل باجوہ ہر میٹنگ میں اینکرز کی تنخواہوں اور ٹیکس چوری کاذکر کرتے تھے ایک دن نسیم زہرہ ان کے سامنے کھڑی ہو گئیں اور ان کو چیلنج کیا کہ۔۔۔ حامد میر کا حیران کن انکشاف

datetime 8  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اور کالم نگار حامد میر نے اپنے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ ریٹائرمنٹ سے کچھ دن پہلے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی ایک سیکورٹی ورکشاپ میں کئی گھنٹے تک انہوں نے خطا ب فرمایا ۔یہاں بھی آغاز میں تو یہی کہا کہ فروری 2021ء میں فوج نے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا لیکن اگلے ہی لمحے کہا کہ پاکستان میں مارشل لاء

لگانا بہت آسان ہے اور ہمارے پاس ہر وقت ان لوگوں کی فہرستیں تیار ہوتی ہیں جنہیں مار شل لاء لگانے کے بعد گرفتار کرنا ہوتا ہے ۔مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کبھی آپ کا نام ہماری فہرست میں شامل ہو جاتا ہے کبھی ڈراپ ہو جاتا ہے۔اس دن انہوں نے میڈیا پر بہت غصہ جھاڑا اور کہا کہ جب بھی ہم کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے قریب پہنچتے ہیں آپ لوگ کشمیر فروشی کی باتیں کرنے لگتے ہیں ۔یہ الزام بھی لگا دیا کہ آپ لوگ بھاری تنخواہیں لیتے ہیں اور ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے۔ جنرل باجوہ تقریباً ہر ملاقات میں ہماری تنخواہوں پر ضرور گفتگو کرتے تھے اکثر انکی انفارمیشن غلط ہوتی، اس دن این ڈی یو میں نسیم زہرا نے انہیں چیلنج کر دیا اور کہا کہ آپ نے ٹیکس چوری کا الزام لگایا ہے تو اب ثبوت پیش کریں ورنہ اپنے الفاظ واپس لیں۔باجوہ صاحب نے نسیم زہرا کو دبانے کی کوشش کی لیکن جب اس جرات مند خاتون نے بھی بلند آواز میں آرمی چیف سے بار بار کہا کہ ثبوت کے ساتھ بات کریں تو پاکستان کے طاقتور ترین شخص نے بات بدل دی۔حقیقت یہ ہے کہ سویلینز کی کمزوریاں سازشی جرنیلوں کی طاقت بنتی ہیں ۔نسیم زہرا کی کوئی کمزوری باجوہ کے پاس نہ تھی لہٰذا انہوں نے ایک منٹ میں باجوہ صاحب کو چپ کرا دیا۔اس دن باجوہ صاحب نے یہ اعتراف بھی کر لیا کہ فوج بحیثیت ادارہ نیوٹرل ہو چکی ہے لیکن انہوں نے ذاتی حیثیت میں عمران خان کو سمجھانے کی کافی کوشش کی۔باجوہ صاحب ایک زمانے میں شہباز شریف کو بھی بہت سمجھایا بجھایا کرتے تھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…