اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور کالم نگار حامد میر نے روزنامہ جنگ میں اپنے آج کے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ 2018میں جب عمران خان کو وزیر اعظم بنوایا گیا تو کچھ عرصے کے بعد معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کو پی ٹی وی کے فنڈز میں گڑبڑ کے
ایک کیس میں گرفتار کرکے اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا۔ایک دن میں انہیں ملنے اڈیالہ جیل گیا تو پتہ چلا کہ انہیں ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا جاتا ہے ۔اگلے ہی دن میں وزیر اعظم عمران خان کے پاس پہنچ گیا۔میں نے گزارش کی کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کو ایف آئی اے ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرتی ہے ان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ عدالت کریگی لیکن آپ انہیں ہتھکڑیاں تو نہ لگایا کریں۔خان صاحب نے پہلے تو حیرانی سے پوچھا ’’شاہد مسعود کب پکڑا گیا ؟مجھے تو پتہ ہی نہیں ‘‘ پھر فوراً ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن سے فون پر بات کی اور کہا کہ حامد میر پہلی دفعہ کوئی کام لیکر آیا ہے آپ ڈاکٹر شاہد مسعود کو ہتھکڑیاں نہ لگایا کریں ۔میں مطمئن ہو کر واپس آگیا دو دن بعد ڈاکٹر صاحب کو پھر عدالت میں پیش کیا گیا تو جانتے ہیں کیا ہوا؟ پہلے تو ڈاکٹر صاحب کے ایک ہاتھ میں زنجیریں ڈالی جاتی تھیں میری سفارش کے بعد دونوں ہاتھوں میں زنجیریں ڈال دی گئیں۔ ظاہر ہے مجھے بہت شرمندگی ہوئی میں نے معلوم کیا کہ وزیر اعظم کے احکامات کو اتنے رعونت آمیز طریقے سے نظر اندازکیوں کیا گیا؟ مجھے بتایا گیا کہ آپ نےغلط آدمی سے سفارش کردی آپ کو وزیراعظم سے نہیں آرمی چیف سے بات کرنی چاہئے تھی۔