جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر جنرل باجوہ نے نہیں شہباز شریف نے بٹھایا،حامد میر

datetime 1  دسمبر‬‮  2022 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور کالم نگار حامد میر روزنامہ جنگ میں اپنے آج کےکالم میں لکھتے ہیں کہ سب سے پہلے تو یہ جان لیجئے کہ عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر جنرل باجوہ نے نہیں شہباز شریف نے بٹھایا۔ اگر شہباز شریف اپنے بھائی

نواز شریف کے خلاف بغاوت کردیتے تو 2018ء میں انہیں وزیراعظم بننا تھا۔ شہباز شریف کے انکار کے بعد جنرل باجوہ کے پاس کوئی چوائس نہ رہی، انہوں نے عمران خان کو جیسے تیسے اکثریت تو دلوا دی لیکن حکومت سازی کیلئے نمبرز پھر بھی پورے نہ تھے۔ عمران خان کو مرکز اور پنجاب میں سارے نمبرز جنرل باجوہ اور فیض نے پورے کرکے دیئے۔ یہی وجہ تھی کہ عمران خان کو جنرل باجوہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے اچھے آرمی چیف لگتے تھے ۔عمران خان اور جنرل باجوہ نے مل کر کرتار پور راہداری کھولی ۔کشمیری حریت پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی نے بار بار خبردار کیا کہ مودی سرکار پر اندھا دھند اعتماد مت کرو لیکن گیلانی صاحب کی کسی نے نہ سنی ۔کوئی مانے نہ مانے لیکن تاریخ میں یہ لکھا جا چکا ہے کہ جب 5اگست 2019ء کو مودی سرکار نے مقبوضہ جموں وکشمیر پر آئینی قبضہ کیا تو عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم اور جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف تھے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور معاہدہ عمران خان اور جنرل باجوہ نے مل کر کیا ۔عدالتوں سے سزا یافتہ مجرم مسلم خان کو صدر عارف علوی سے معافی بھی عمران خان نے دلوائی لیکن جب امن قائم نہ ہوا تو ذمہ داری فوج پر ڈال دی گئی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…