کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا ہے کہ انہوں نے ایسی کوئی صحافتی لاپرواہی نہیں برتی تھی جس پر ہمیں معافی مانگنے پڑے، ہمارے انٹرویو سے پہلے اور بعد میں بھی عمر فاروق ظہور نے دیگر چینلز پر بھی انٹرویوز دیئے اور تقریباً یہی باتیں کیں،فرح خان گوگی کے لیگل نوٹس پر ہمارا جواب ہے کہ ہم معافی مانگنے کا بالکل بھی ارادہ نہیں رکھتے ۔
قانونی جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں، وہ عدالت جائیں ہم ان کا عدالت میں بھی سامنا کریں گے، اگر وہ اپنا موقف دینا چاہیں تو ہمارے پروگرام کا پلیٹ فارم ان کیلئے حاضر ہے، پندرہ نومبر کو ہم نے اپنے پروگرام میں دبئی میں مقیم پاکستانی بزنس مین عمر فاروق ظہور کا انٹرویو کیا، عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا کہ ان کے وہ گھڑی اور پورا سیٹ موجود ہے جو عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے تحفے میں دیا تھا، اس سیٹ میں وہ گھڑی بھی موجود ہے جو سعودی ولی عہد نے دنیا کے سب سے مہنگے برانڈ گراف کمپنی سے بنوائی، اس کمپنی نے یہ ایک ہی گھڑی بنائی جس پر خانہ کعبہ بنا ہوا ہے، عمر فاروق ظہور کے مطابق انہو ں نے یہ تحائف اپریل 2019ء میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان گوگی سے 20لاکھ ڈالرز میں خریدے تھے، اس مبینہ ڈیل کی تفصیلات بتاتے عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ قیمتی سیٹ فروخت کرنے کیلئے عمران خان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے رابطہ کیا تھا اور پھر بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان گوگی یہ تحفے لے کر دبئی میں ان کے دفتر آئی تھیں اور تصدیق کے بعد انہوں نے بیس لاکھ ڈالرز کیش میں فرح خان گوگی سے یہ تحفے خرید لیے تھے۔
عمر فاروق ظہور کا انٹرویو ختم ہوتے ہی ہم نے صحافتی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے عمر فاروق ظہور کے الزامات پر شہزاد اکبر اور فرح خان گوگی سے موقف لینے کیلئے فوری رابطہ کیا ،اسی دن انہیں پروگرام میں شرکت کی دعوت بھی دی مگر وہ دونوں ہی پروگرام میں نہیں آئے، تاہم شہزاد اکبر نے ٹوئٹر پر عمر فاروق ظہور کے الزامات کی تردید کی، شہزاد اکبر کا ٹوئٹر پر دیا گیا موقف بھی ہم نے اپنے پروگرام میں چلادیا۔
پروگرام کے اختتام تک ہم فرح خان گوگی کا موقف لینے کیلئے مسلسل کوشش کرتے رہے مگر وہ نہیں آئیں، پھر ہمارے پروگرام کے بعد فرح خان گوگی نے ایک رپورٹر کو اپنا موقف دیا جو چینل پر مسلسل چلایا گیا، ہم نے اگلے دن دوبارہ فرح خان گوگی کو پروگرام میں شرکت کی دعوت دی مگر وہ پھر نہیں آئیں، لیکن ان کے شوہر احسن جمیل گجر اپنی اہلیہ کی طرف سے جواب دینے کیلئے ہمارے پروگرام میں آئے۔
ہم نے 16نومبر کو اس تفصیلی انٹرویو کے دوران احسن جمیل گجر کو اپنی اہلیہ کی طرف سے موقف دینے اور عمر فاروق ظہور کے الزامات پر جواب دینے کیلئے پورا وقت دیا اور ان کا پورا انٹرویو ناظرین کے سامنے رکھا، جہاں تک عمر فاروق ظہور کے اس الزام کا تعلق ہے کہ فرح خان گوگی نے اپریل 2019ء میں دبئی میں آکر انہیں یہ تحائف فروخت کیے تھے تو ایسا نہیں کہ ہم نے عمر فاروق ظہور کے اس الزام کو نظرانداز کردیا تھا۔