پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

لاڈلے عمران خان کا وہ منصوبہ جس کا علم ہونے پرجنرل باجوہ نیوٹرل ہوگئے حامد میر کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اینکر پرسن اور کالم نگار حامد میر روزنامہ جنگ میں اپنے آج کے کالم میں لکھتے ہیں کہ عمران خان بڑے دھوم دھڑکے سے جنگی ترانے بجاتے ہوئے شہباز شریف کی حکومت گرانے پنڈی آئے تھے۔خیال تھا کہ وہ لاکھوں کے مجمعے کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھ دوڑیں گے لیکن شہباز شریف کی حکومت گرانے کی بجائے اپنی دو صوبائی حکومتیں گرانے کا اعلان کرکے واپس چلے گئے۔

کیاخان صاحب کا کھیل ختم ہو چکا؟ یہ کھیل اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے ایک سال قبل بطور وزیر اعظم اپنی مرضی کا آرمی چیف مقرر کرنے کی منصوبہ بندی شروع کی۔اپنی مرضی کا آرمی چیف لانے کی کوشش کے پیچھے کئی وجوہات تھیں جن میں سے ایک یہ بھی تھی کہ خان صاحب فوج کو اپنے سیاسی مخالفین اور ناقد صحافیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ کبھی ان کی فرمائش پوری کردی جاتی توکبھی ان سے معذرت کرلی جاتی۔اس ناچیز کو ان کی فرمائشوں کا پتہ اس وقت چلا جب 2019ء میں مجھے آصف علی زرداری کا ایک انٹرویو کرنے کا موقع ملا لیکن اس انٹرویو کو جیو نیوز پر نشر ہونے سے رکوا دیاگیا۔پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے یہ انٹرویو رکوانے کے لئے کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا۔ میں نے پتہ کیا تو بتایا گیا کہ یہ پابندی دراصل خان صاحب کا ’’فیض‘‘ ہے۔ خان صاحب کا ’’فیض ‘‘ بعد میں بھی جاری رہا۔ گزشتہ سال مجھ پر نو ماہ تک پابندی رہی۔

ٹی وی اسکرین سے لاپتہ کرنے کے علاوہ یہ کالم بھی بند کرا دیاگیا اور مجھے براہ راست بتایا گیا کہ یہ سب خان صاحب کا ’’فیض‘‘ تھا۔ یہ ’’فیض‘‘ اتنا عام ہوگیا کہ خان صاحب کے ناقدین اس شعر کی مثال بن گئے

مقام ’’فیض‘‘ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں

جو کوئے یار سے نکلے تو سوائے دار چلے

خان صاحب اپنے اکثر سیاسی و صحافتی ناقدین کو سُوئے دار پہنچانا چاہتے تھے اور اس سلسلے میں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھرپور فرمائشیں شروع کردیں۔

باجوہ صاحب کو بھی سمجھ آ چکی تھی کہ خان صاحب اپنے ناقدین کو فوج کے ہاتھوں رسوا کرکے فوج کو بدنام کرائیں گے اور خود ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر پارسا بنے رہیں گے۔ خود مجھے بھی خان صاحب کی کابینہ کے وزرا سرگوشیوں میں یہی کہتے کہ آپ پر پابندی تو باجوہ صاحب نے لگوائی ہے لیکن باجوہ صاحب بند کمروں میں ان باتوں کی تردید کرتے۔

پھر ایک دن میرے چودہ طبق روشن کردیئے گئے۔ مجھے سامنے بٹھا کر کہا گیا کہ خان صاحب کے ’’فیض‘‘ سے پاکستان میں سب کچھ بدلنے والا ہے۔ اپریل 2022ء سے پہلے پہلے نیا آرمی چیف آئے گا، پھر قبل از وقت انتخابات ہوں گے، خان صاحب کو دو تہائی اکثریت ملے گی اور پھر پارلیمینٹ سے آئینی ترامیم کے ذریعے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں تبدیل کردیا جائے گا۔

یہ کم از کم دس سال تک حکومت کرنے کا منصوبہ تھا جس کے تحت صرف فوج نہیں بلکہ عدلیہ اور میڈیا پر بھی مکمل کنٹرول قائم کرنا تھا جس کی جھلک ہمیں پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ بل میں نظر آگئی جس کے تحت میڈیا کورٹس سے صحافیوں کو دھڑا دھڑ سزائیں دی جانی تھیں۔

جنرل باجوہ کو اپنے لاڈلے کے عزائم کا پتہ چلا تو وہ نیوٹرل ہوگئے لیکن پھر ان کے لاڈلے نے نیوٹرل کے لفظ کو ایک گالی بنا دیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…