اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر اینکر اور تجزیہ کار حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو بطور آرمی چیف تعینات نہیں کروانا چاہتے اور انہوں نے ہی عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے 2018 میں ہٹوایا تھا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا
کہ گزشتہ روز عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق بیان دیا تھا کہ ہم صدر پاکستان کے ساتھ مل کر آرمی چیف کی تعیناتی پر آئینی طریقے سے کھیلیں گے ، تو وہ دراصل عاصم منیر کو آرمی چیف تعینات نہیں کروانا چاہتے ، لیکن اگر صدر مملکت عارف علوی وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے عاصم منیر کے بطور آرمی چیف نامزدگی کی سمری کو منظور نہیں کرتے تو ملک میں ہیجان پیدا ہو گا، عاصم منیر اس وقت سینئر ترین جنرل ہیں اور یہ تاریخ میں پہلی بار ہونے جا رہا ہےکہ سینئر ترین جنرل کی تعیناتی ہونے جا رہی ہے میرا نہیں خیال کہ اس پر اعتراض عائد ہونا چاہیے۔حامد میر نے مزید کہا کہ اگر عمرن خان عاصم منیر کی تعیناتی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں تو اس میں وہ خود اپنے لیے مشکلات پیدا کریں گے کیونکہ کچھ دن بعد ہونا وہی ہے جو وزیر اعظم شہباز شریف نے سمری بھیج دی ہے، اور عمران خان صاحب پرانی باتیں بھول جائیں ، جنرل عاصم منیر کے ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے اترنے پر انڈیا میں خوشیا ں منائی گئی تھیں، کیونکہ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ 2018 میں ہونے والے بھارت میں پلوامہ اٹیک میں ہاتھ تھا ، تو صدر مملکت اس بات کو بھی ذہن میں رکھیں گے کہ دشمن ملک جنرل عاصم منیر کے بارے میں کیا سوچتا ہے۔