اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاہیکہ عمران خان کو گرفتار کیا تو بلوچستان بھیجوں گا، پی ٹی آئی چیئرمین کو مچھ جیل کے مرچی وارڈ میں رکھوں گا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مچھ جیل میں سیاستدان رہتے رہے ہیں، اختر مینگل نے وعدہ لیا ہے گرفتار کیا تو مچ جیل میں رکھیں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر کابینہ میری بات پر توجہ دیتی تو عمران خان کو گرفتار کر لیا جاتا
اور فتنہ سر نہیں اٹھاتا، رینجرز، ایف سی اور اسلام آباد پولیس کے جوان ان کو گرفتار کریں گے، عمران خان 25 مئی کو ناکام لوٹا تھا تو اس وقت گرفتار کر لیا جاتا، اس وقت سب کمیٹی بنانے کے بجائے میری درخواست پر مقدمہ درج کر لیا جاتا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی لڑائی پوری قوم کے ساتھ ہے، یہ ریاست کے ساتھ لڑ رہا ہے، عمران خان جھوٹ کی بنیاد پر سب کچھ کر رہا تھا، عمران خان کے پاس اختیارات تھے، جھوٹے کیسز بنوائے، اب بول رہے ہیں نیب میرے ہاتھ میں نہیں تھا، طیبہ گل کو کہاں بلایا گیا؟ کہاں رکھا گیا؟۔وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے اوپر کیس کیا عمران خان نے نہیں بنوایا؟ عمران خان نے آخری حد تک مجھے انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، میرے جسم پر 23 زخم تھے، رپورٹ آج بھی موجود ہے، میرے ہاتھ چڑھ گیا تو معاف نہیں کروں گا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کا لانگ مارچ کس طرح ناکام ہوا ہے، لاہور سے 4 سے 5 ہزار آدمی بھی نہیں نکلے، اس وقت ان کا کوئی لانگ مارچ نہیں، دو صوبائی حکومتیں فیڈریشن پر حملہ کر رہی ہیں، سیکیورٹی فورسز کا کام ڈیوٹی دینا ہے، ان کا لانگ مارچ فارغ ہوگیا ہے، ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، ہم ڈر بھی نہیں رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز کے بورڈ نے کہا اعظم سواتی کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، ان لوگوں نے تشدد کا بیانیہ بنایا بے، بغیر ثبوت کے کوئی چیز ثابت نہیں ہوتی۔