اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان اختلافات پر کھل کر بول پڑے اور بتا دیا کہ وہ کون سی وجوہات تھیں جس پر معاملات بگڑے۔سابق وزیر اعظم نے وائس آف امریکہ کے نمائندے سے گفتگو کی ۔
صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ کا لانگ مارچ حکومت کیخلاف ہے یا اسٹیبلشمنٹ کیخلاف ہے جس پر عمران خان نے کہا کہ یہ شفاف الیکشن اور آزادی کیلئے ہے ۔ صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ بطور وزیر اعظم جنرل باجوہ کی بہت تعریف کرتے تھے ، دونوں ایک پیج پر تھے تو پھر کہاں اختلافات ہوئے ، عمران خان نے جواب دیا کہ یہ تو جنرل باجوہ سے پوچھنا چاہئے ، وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے ، دوسرا وہ عثمان بزدار کی جگہ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانا چاہتے تھے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جیسے میں کرپشن کو برا سمجھتا ہوں جنرل باجوہ نہیں سمجھتے ، وہ احتساب کیلئے تیار نہیں تھے۔علاوہ ازیں سابق وزیراعظم عمران خان نے چوری اورکرپشن میں فرق واضح کرتے ہوئے کہاہے کہ جو گھڑی اور فون چوری کرے اور ڈاکہ مارے وہ چور ہوتا ہے، ملک کا پیسہ چوری کرنا کرپشن ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملک کا پیسہ چوری کرنے سے ملک تباہ اور غربت آتی ہے، بڑے بڑے کرپٹ ملک کاپیسہ چوری کر کے باہر لے جائیں اور انہیں این آر او مل جائے، چھوٹے چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔