لاہور ( این ین آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بولنگ کوچ وقار یونس نے ماضی کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شاہد آفریدی سے ہاتھ ملا کر ایک بھارتی وزیر پسینے پسینے ہوگیا تھا۔ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے بتایا کہ شاہد آفریدی جب کرکٹ کھیلنے آئے تو وہ 15یا 16سال کے تھے اور بہت مضبوط تھے۔وقار یونس نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ
شاہد آفریدی بہت گرم جوشی اور مضبوطی کے ساتھ ہاتھ ملاتا تھا، اسی لیے وہ شاید اتنے بڑے چھکے بھی مارتا تھا۔وقار یونس نے مزید بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ ہم بھارت کے دورے پر تھے، ایک بھارتی وزیر کا نام نہیں لوں گا لیکن مجھے یاد ہے کہ وہ ہمارے استقبال کے لیے آئے۔ بھارتی وزیر کے آنے پر ہم سب احترام کے طور پر کھڑے ہوگئے۔ اس دوران بھارتی وزیر نے ہم سب سے ملاقات کی اور ہاتھ ملایا، شاہد آفریدی جونیئر ہونے کے باعث آخر میں کھڑا تھا۔وقار یونس نے بتایا کہ شاہدآفریدی سے ہاتھ ملا کر بھارتی وزیر پسینے پسینے ہوگیا تھا۔وقار یونس کی اس گفتگو کے دوران وسیم اکرم نے بھی اس واقعے کی مسکراتے ہوئے تائید کی اور کہا کہ مجھے یاد ہے۔دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل رائونڈر شاہد آفریدی نے کھلاڑیوں کو اگر مگر کی صورتحال سے متعلق سوچنے کے بجائے اگلے دو میچز جیتنے کا مشورہ دے دیا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ میں ان لڑکوں سے بس اب یہ چاہتا ہوں کہ بارش ہو یا نہ ہو، صورتحال جو بھی ہو بس اب لڑکے ہمیں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ جیت کردکھادیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کا میچ ایک تگڑا میچ ہوگا کیوں کہ مخالف ٹیم تگڑی ہے، ہمارے کھلاڑی اب ہمیں جنوبی افریقہ اور اس کے بعد بنگلادیش کے خلاف اچھا پرفارم کرکے دکھائیں۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم افریقہ کے خلاف جیت گئی تو یہ بہت بڑی جیت ہوگی ، ہمارے لیے اور ہماری عوام کے لیے یہ دو میچز بہت اہم ہیں۔2023ء میں ہونے والے ورلڈکپ سے متعلق شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اس ورلڈکپ کے ایک سال بعد او ڈی آئی ورلڈکپ ہے مینجمنٹ کو چاہیے اس کے لیے سوچ سمجھ کر ٹیم بنائے اور 6 مہینے پہلے یہ ٹیم بنے، پھر کھلاڑیوں کو اعتماد دیا جائے جبکہ ورلڈکپ وینیو کو ذہن میں رکھتے ہوئے کوچ کے ساتھ مل کرٹیم بنائی جائے ۔