اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

شاہد آفریدی سے ہاتھ ملا کر ایک بھارتی وزیر پسینے پسینے ہوگیا تھا، حیران کن واقعہ

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این ین آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بولنگ کوچ وقار یونس نے ماضی کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شاہد آفریدی سے ہاتھ ملا کر ایک بھارتی وزیر پسینے پسینے ہوگیا تھا۔ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے بتایا کہ شاہد آفریدی جب کرکٹ کھیلنے آئے تو وہ 15یا 16سال کے تھے اور بہت مضبوط تھے۔وقار یونس نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ

شاہد آفریدی بہت گرم جوشی اور مضبوطی کے ساتھ ہاتھ ملاتا تھا، اسی لیے وہ شاید اتنے بڑے چھکے بھی مارتا تھا۔وقار یونس نے مزید بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ ہم بھارت کے دورے پر تھے، ایک بھارتی وزیر کا نام نہیں لوں گا لیکن مجھے یاد ہے کہ وہ ہمارے استقبال کے لیے آئے۔ بھارتی وزیر کے آنے پر ہم سب احترام کے طور پر کھڑے ہوگئے۔ اس دوران بھارتی وزیر نے ہم سب سے ملاقات کی اور ہاتھ ملایا، شاہد آفریدی جونیئر ہونے کے باعث آخر میں کھڑا تھا۔وقار یونس نے بتایا کہ شاہدآفریدی سے ہاتھ ملا کر بھارتی وزیر پسینے پسینے ہوگیا تھا۔وقار یونس کی اس گفتگو کے دوران وسیم اکرم نے بھی اس واقعے کی مسکراتے ہوئے تائید کی اور کہا کہ مجھے یاد ہے۔دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل رائونڈر شاہد آفریدی نے کھلاڑیوں کو اگر مگر کی صورتحال سے متعلق سوچنے کے بجائے اگلے دو میچز جیتنے کا مشورہ دے دیا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ میں ان لڑکوں سے بس اب یہ چاہتا ہوں کہ بارش ہو یا نہ ہو، صورتحال جو بھی ہو بس اب لڑکے ہمیں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ جیت کردکھادیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کا میچ ایک تگڑا میچ ہوگا کیوں کہ مخالف ٹیم تگڑی ہے، ہمارے کھلاڑی اب ہمیں جنوبی افریقہ اور اس کے بعد بنگلادیش کے خلاف اچھا پرفارم کرکے دکھائیں۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم افریقہ کے خلاف جیت گئی تو یہ بہت بڑی جیت ہوگی ، ہمارے لیے اور ہماری عوام کے لیے یہ دو میچز بہت اہم ہیں۔2023ء میں ہونے والے ورلڈکپ سے متعلق شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اس ورلڈکپ کے ایک سال بعد او ڈی آئی ورلڈکپ ہے مینجمنٹ کو چاہیے اس کے لیے سوچ سمجھ کر ٹیم بنائے اور 6 مہینے پہلے یہ ٹیم بنے، پھر کھلاڑیوں کو اعتماد دیا جائے جبکہ ورلڈکپ وینیو کو ذہن میں رکھتے ہوئے کوچ کے ساتھ مل کرٹیم بنائی جائے ۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…