اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم اور چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان مہنگا ترین گفٹ حاصل کرنے والی شخصیت بن گئے ہیں۔روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پا کستان میں جمع کرائے گئے گوشواروں کے مطا بق بنی گالہ میں ان کی رہا ئش گاہ کی 300کنال اراضی انہیں گفٹ میں لی ۔
یہ زمین انہیں ان کی سابقہ اہلیہ جما ئما خان نے انہیں تحفہ میں دی اور انہیں ارب پتی بنادیا۔پراپرٹی سروے کے مطا بق اس وقت اس اراضی کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 4ارب روپے بنتی ہے کیونکہ اس ایریا میں زمین کی قیمت فی کنال ایک سے ڈیڑھ کروڑروپے ہے۔یہ زمین لوکیشن کے اعتبار سے بہت قیمتی ہے کیونکہ یہ بلند پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے جہاں سے مارگلہ ہلز اور راول ڈیم کا حسین نظارہ کیا جا سکتا ہے۔بلندی کی وجہ سے اسلام آ باد شہر اس گھر سے نیچے لیول پر ہے۔یہ اراضی موضع موہڑہ میں واقع ہے ۔گوشوارے میں ظاہر کیا گیا کہ اس کی اضافی تعمیرات پر گیارہ لاکھ46ہزار روپے خرچ کئے گئے۔بنی گالہ میں گھروں کی تعمیر کی اجازت نہیں تھی لیکن سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں وفاقی کابینہ نے خاص طور پر اس کیلئے14 اکتوبر2019 کے اجلاس میں ماسٹر پلان میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت زون فور میں انفرادی گھروں کی تعمیر کی اجازت دیدی گئی اور ان کے گھر کو ریگو لرائز کردیاگیا۔
اس سے قبل زون فور میں صرف فار م ہاؤس بنا نے کی اجازت تھی۔ ماسٹر پلان کی روشنی میں بلڈنگ بائی لاز بنا ئے گئے اور سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن نے 20مارچ2020کو ان کے گھر کے بلڈنگ پلان کی منظوری کا خط جاری کیا گیا۔عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ کا کورڈ ایریا 11371مربع فٹ ہے۔نقشہ کی منظوری کیلئے عمران خان نے 12لاکھ6ہزار روپے کا پے آرڈر تین مارچ2020کو جمع کر ایا۔نقشہ کی منظوری کیلئے سی ڈ ی اے کو خط چار اکتوبر 2018کو لکھا گیا تھا۔ گوشوارے کے مطابق عمران خان کی بنی گالہ میں اسکے علاوہ بھی چھ کنال اورسولہ مرلے اراضی ہے۔