لاہور( این این آئی)حالیہ رپورٹ کے مطابق دبئی میں جائیداد کی خریداروں کی فہرست میں روسی شہریوں کا پہلا نمبر ہے، خریداروں کے طور پر انہوں نے بھارت، برطانیہ اور اٹلی کے سرمایہ کاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔بروکریج فرم بیٹر ہومز کی طرف سے جاری کردہ 2022 کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دبئی میں جائیداروں کے خریداروں میں پاکستان کا ساتواں نمبر ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرفہرست روسیوں کے بعد برطانیہ، بھارت، جرمنی، فرانس، امریکہ ، پاکستان، لبنان، کینیڈا اور رومانیہ کے سرمایہ کار آتے ہیں۔بیٹر ہومز نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ یورپی شہری 2022 کے دوران بیرون ملک خریداروں میں غالب رہے، عالمی تنازعات اور یورپی شہریوں کی تعداد میں مسلسل کمی کی وجہ سے روسی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے والے سب سے بڑے غیر مقامی افراد بن گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق برطانیہ مضبوط حیثیت کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے کیونکہ مزید لوگ دبئی میں رئیل اسٹیٹ کی خریداری اور بلاشبہ شہر میں موجود مختلف سہولیات جیسا کہ تحفظ، دھوپ اور لامتناہی مواقعوں کو اہمیت دے رہے ہیں۔خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مقامی گروپ کے چیئرمین نے اس سے قبل کہا تھا کہ روسی شہری دبئی اور ان کے پراپرٹی پراجیکٹس میں بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہیں۔رپورٹ کے مطابق دبئی کے پراپرٹی سیکٹر میں اس سہ ماہی کے دوران ریکارڈ مکمل ٹرانزیکشنز کی گئیں جن میں 22 ہزار 895 یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں 61 فیصد زیادہ ہیں۔
بیٹرہومز کے بیان میں کہا گیا کہ تقریباً تمام عالمی منڈیوں میں دبئی کی کارکردگی سب سے بہتر ہے، جولائی تا ستمبر کے دوران قیمتیں مجموعی طور پر تقریباً یکساں رہیں۔فرم کا کہنا ہے کہ پام جمیرہ اپارٹمنٹس کی قیمتوں میں 10 فیصد کا زبردست اضافہ دیکھا گیا، دی ماک ہلز اور محمد بن راشد سٹی میں اپارٹمنٹس کی قیمتوں میں بالترتیب 7 فیصد اور 6 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح دبئی اسٹوڈیو سٹی اور الخیل ہائٹس میں بھی قیمتوں میں 3 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آخری سہ ماہی میں کلچرل ویلیج، جے بی آر، بایوٹیک، جمیرہ ویلج ٹرائی اینگل اور دبئی انویسٹمنٹ پارک کی قیمتوں میں بالترتیب 11، 10، 9، 5 اور 4 فیصد کمی ہوئی۔