اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی نگرانی میں الیکشن لڑنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ اس کے سوا کوئی چوائس نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے بیک ڈور رابطوں کا اعتراف
کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں بیک ڈور رابطے کھلے رکھتی ہیں، اسٹیبلشمنٹ ان کی حکومت گرنے سے روک سکتی تھی، ان کے پاس ایجنسیاں تھیں۔عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو سمجھایا بھی تھا کہ اپوزیشن کامیاب ہوگئی تو اس سے معیشت سنبھالی نہیں جائے گی۔سابق وزیراعظم نے سائفر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خط میں لکھا ہے کہ عمران خان اپنی مرضی سے روس چلا گیا، سائفرمیں ہے کہ عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو ہٹایا، اسی خط میں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کردینگے۔عمران خان نے اہم نقطہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد آئی نہیں تھی اورسائفر میں لکھا تھا کہ تحریک آئیگی مطلب یہ سازش کاحصہ تھے، اسپیکر نے اس وقت کی اپوزیشن کو سائفر دکھایا اور کہا کہ آپ لوگ بیرونی سازش کاحصہ بن رہ ییں، ان لوگوں نے سائفر دیکھنے سے ہی انکارکردیا، یہ لوگ سائفرہی نہیں دیکھناچاہتے تھے کیونکہ ان کو پتہ تھا کیاہو رہاہے؟سابق وزیراعظم نے کہاکہ اس وقت پاکستان کا مفاد فوری الیکشن ہے،جس سے سیاسی استحکام آئیگا،اس وقت پاکستان کی معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے کیونکہ سیاسی عدم استحکام ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت عام انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، حالیہ نتائج کے بعد آصف زرداری اورنوازشریف الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، وہ الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔