جمعرات‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2024 

تاجروں کا اربوں روپے کے نقصان کا ذمہ دار کون؟ کنٹینرز کی اسلام آباد منتقلی، ایف بی آر خاموشی معنی خیز قرار

datetime 7  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)سرحد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر حاجی عبدالحمید گورواڑہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں گیارہ سو کنٹینرز کوپہنچانے سے تاجروں کا اربوں روپے کے نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا ،اس سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر نے بھی معنی خیز خاموشی اختیار کررکھی ہے ،

ان کنٹینرز میں تاجروں کا اربوں روپوں کا مال ہوتا یے اور اگر انہیں روکا جائے تو ٹریڈرز کے اربوں روپے ڈوب جائیں گے ،ان کنٹینرز میں بھرے بھی ہوتے ہیں اور خالی بھی یہ کنٹینرز شیپنگ کمپنیوں کے ہوتے ہیں جن سے مقامی تاجر آٹھ آٹھ اور دس دس لاکھ روپے سیکورٹی ادائیگی کے بعد حاصل کرتے ہیں جن کا روزانہ کے حساب سے یومیہ کرایہ سو ڈالر تقریبا 22ہزار پاکستانی روپے بنتے ہیں جبکہ سیکورٹی ڈیپازٹ تاجروں کو تب ہی واپس ملتے ہیں جب یہ کنٹینرز واپس شپنگ کمپنی کے وئیر ہائوس میں پہنچ جاتے ہیں اب اس کا کون ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت تو کنٹینرز پر قابض ہو جاتی ہے پر تاجروں کے خسارے کی بھر پائی کون کرے گا نہ تو حکومت اس کا کرایہ ادا کرتی ہے اور نہ ہی دیگر کوئی معاوضہ دیا جاتاہے جبکہ پولیس انتظامیہ بزور غیرقانونی طور پر کنٹینرز پر قابض ہو جاتی ہے بعض اوقات تو لاری کیساتھ ہی اس پر قبضہ جما لیا جاتا ہیاور کسی قسم نقص امن کی صورت میں بھرے کنٹینر کو آگ لگنے کی صورت میں لاری بھی خاکستر ہو جاتی ہے حد تو یہ ہے کہ اس نقصان کی ذمہ داری بھی حکومت نہیں لیتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایسی اوچھی حرکتوں سے باز رہے اگر حکومت کوکنٹینرز چاہیئں تو اپنے لئے قانونی طریقے سے معاوضہ اداکر کے کنٹینرز حاصل کرے یہ تو سراسر زیادتی ہے کہ حکومتی معاملات میں پاکستانی تاجروں کے مال کو شیر مادر سمجھ کر استعمال کر کے انہیں اربوں کا نقصان پہنچایا جائے۔

انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر صوبے کے چیف سیکرٹری اور آئی جی پی سے بازپرس کریں کہ ان کنٹیرز کو کس قانون کے تحت روکا جارہا ہے کیونکہ پولیس اور انتظامیہ کو روکنا تاجروں کی زمہ داری نہیں بلکہ یہ کام گورنمنٹ آف پاکستان کے متعلقہ اداروں کے زمہ داروں کی ہے جو اس مد میں لاکھوں کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں۔انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

موضوعات:



کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…