ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹرانس جینڈر ایکٹ اسلامی قوانین سے متصادم نہیں،پیپلز پارٹی نے حمایت کر دی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینزکے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ٹرانس جینڈرز کے حقوق کیلئے انکے شانہ بشانہ کھڑی ہے، 2018ء کے ایکٹ کوغلط سمجھا گیا ہے،یہ ایکٹ اسلامی قوانین سے متصادم نہیں ہے،یہ کہنا کہ اس قانون کے نافذ العمل ہونے سے بے راہ روی کا راستہ کھل جائیگا،

درست نہیں ہے،ایسا پراپیگنڈہ نہ کیا جائے جس سے ملک میں بے چینی اور انارکی پھیلے،اس طرح کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام ا?باد میں ٹرانس جینڈرز ایکٹ کے حوالے سے ببلی ملک، عائشہ مغل فرزانہ باری اور ایمان مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،فرحت اللہ بابر کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سرا ء ہمارے معاشرے کا وہ محروم طبقہ ہے جنہیں انکے خاندانوں نے بھی تنہا چھوڑ دیا ہے، ٹرانس جینڈرز کے حوالے سے 2018ء کے ایکٹ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اس ایکٹ کو چیلنج کرنے والوں کی نیت پر شک نہیں ہے کیونکہ ہو سکتا ہے انہیں اس کے بارے میں غلط بتایا گیا ہو، انکے کے شکوک کو دور کیا جانا ضروری ہے کہ یہ ایکٹ کسی صورت اسلامی قوانین سے متصادم نہیں ہے، یہ مفروضہ کسی صورت درست نہیں ہیکہ اس قوانین کی وجہ سے معاشرے میں بے راہ روی میں اضافہ ہو جائیگا۔اس ایکٹ پر تنقید کرنے والے لوگوں نے اس قانون کو پڑھا ہی نہیں ہے،اس موقع پر ٹرانس رائٹس ایکٹوسٹ ببلی ملک کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ترانس جینڈرز ایکٹ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،اس ایکٹ میں اسلام کے خلاف کوئی شق شامل نہیں ہے، نکاح نامے میں عورت مرد کا خانہی تو ہے مگر ایکس کا کانہ ہی نہیں ہے،

ا?ئین میں تمام شہریوں کو صحت، تعلیم، سمیت تمام حقوق حاصل ہیں، عائشہ مغل کا کہنا تھا کہ خواجہ سراء کو شادی کا حق ہی نہیں ہے،وزارت انسانی حقوق کے خط کے مطابق خواجہ سراء کی نادرا میں رجسٹریشن میڈیکل بورڈ کے مطابق کی جاتی ہے، سماجی کارکن ڈاکٹر فرزانہ باری نے کہا کہ خواجہ سراو?ں کو 75 برس بعد حق ملا جس پر حملہ ہو گیا، ہمارے معاشرے میں خواجہ سراو?ں کو انسان ہی تسلیم نہیں کیا جاتا اور نہ ہی انکے حقوق کو مانا جاتا ہے،سینیٹر مشتاق میڈیا پر مسلسل غلط بیانی کر رہے ہیں، جس طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں انکی کوئی گنجائش نہیں ہے، پریس کانفرنس سے ایمان مزاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…