اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم آئی ایم ایف سے قرض پروگرام میں نرمی کی یقین دہانی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفد میں شامل ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزیراعظم اور مستعفی ہونے والے وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی اور شدید سیلاب کے باعث ہونے والی
تباہی کے تناظر میں تین اہم پروگراموں میں نرمی کی یقین دہانی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ان میں چند ہفتوں کے اندر آنے والی ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط میں اضافہ کرکے باقی قسطوں کو فرنٹ لوڈ کرنا، پیٹرولیم مصنوعات پر موجودہ ٹیکس اور بجلی کے ٹیرف میں فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کو 3 ماہ کیلئے منجمد جبکہ کاٹن، گندم اور چاول کی درآمدات کی گنجائش پیدا کرنے کیلئے کرنٹ اکائونٹ اور مالیاتی خسارے کے اہداف میں نرمی شامل ہیں،س کا مطلب ہے کہ کپاس، گندم اور چاول کی فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کیلئے درکار زرمبادلہ کی رقم کو فنڈ پروگرام کے تحت مقرر کردہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کے ہدف میں شامل کر کے غور نہیں کیا جائیگا اور پیٹرولیم مصنوعات پر محصولات کی وصولی میں فرق اور بجلی کے نرخوں پر زیادہ سبسڈیز کو مالی سال کے خسارے کی حد میں ایڈجسٹ نہیں کیا جائے گا۔اس طرح پٹرولیم لیوی میں 5 روپے فی لیٹر ماہانہ اضافہ اور بجلی کے ٹیرف پر ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ تین ماہ کیلئے یعنی یکم جنوری 2023 تک رک جائے گی تاہم ان اقدامات کو فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظور ہونا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم کے ہمراہ نامزد وزیر خزانہ اسحق ڈار بھی لندن سے وطن واپس پہنچے ہیں، یہ پیش رفت دیوالیہ ہونے کے خطرے سے پیدا ہونے والے چیلنجز، روس-یوکرین جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران، بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں اور سیلاب کی مشکلات کے درمیان ایک خوش آئند نقطہ آغاز ہوگا۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت گزشتہ حکومت کی جانب سے قوانین میں کی گئی تبدیلیوں کے تحت شرح تبادلہ اب وزیر خزانہ کے دائرہ کار سے باہر ہے اور صرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ذمہ داری ہے تاہم سابقہ دور کی بنیاد پر اسحق ڈار سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی اولین ترجیح کے طور پر روپے کی قیمت کو کنٹرول میں لانے کیلئے تیزی سے آگے بڑھیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اگرچہ نئے وزیر خزانہ کے سامنے چیلنجز بہت زیادہ ہیں تاہم اسحق ڈار کے پاس کچھ ایسی طاقتیں ہیں جو انہیں اپنے پیشرو کے مقابلے میں چیزوں کو سنبھالنے کے لیے بہتر پوزیشن فراہم کرسکتی ہے۔