راولپنڈی(آن لائن)متروکہ وقف املاک بورڈنے بورڈ کی ملکیتی جائیداد میں لال حویلی سمیت 7یونٹس کا قبضہ واگزار کرانے کے لئے سابق وفاقی وزیرو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدکے خلاف کاروائی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے شیخ رشید کے وکیل کی جانب سے مزید مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ہمارے پاس
اتنا وقت نہیں کہ آپ کا ہی کیس سنتے رہیں آپ تاحال کوئی مکمل دستاویز اور وارثان پیش نہیں کرسکے اسکا مطلب ہے آپکے پاس ریکارڈ پرکچھ نہیں،متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے روبروسماعت کے موقع پر شیخ رشید کے وکیل زاہد اقبال جنجوعہ پیش ہوئے شیخ رشید کے وکیل نے زیر قبضہ 7 میں سے 2 یونٹس کی دستاویزات پیش کردیں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرنے پیش کی گئی دستاویزات کو نامکمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے یونٹ نمبر 158 کے وارث کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا تھاجس پر شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ 5دن سے نادرا کا سسٹم غیر فعال ہے جس وجہ سے ایف آر سی حاصل نہیں کرسکے جس پر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرنے کہا کہ نادرا کا سسٹم تو شیخ رشید کے زیر کنٹرول رہا ہے آپ کے لئے تو مشکل نہیں ہونی چاہئے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے مزید استفسار کیا کہ زیر قبضہ 7اراضی یونٹس میں سے باقی 5یونٹس کی دستاویزات کہاں ہیں جس پر شیخ رشید کے وکیل نے استدعا کی کہ دستاویزات جمع کرانے اور وارثان کو تلاش کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے جس پرڈپٹی ایڈمنسٹریٹرنے واضح کیا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ آپ کا ہی کیس سنتے رہیں۔
آپ تاحال کوئی مکمل دستاویز اور وارثان پیش نہیں کرسکے اسکا مطلب ہے آپکے پاس کچھ نہیں لہٰذا متروکہ وقف املاک کی اراضی پر قبضے سے متعلق مزید مہلت نہیں دے سکتے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے لال حویلی سمیت 7یو نٹس پر غیر قانونی قبضے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیایاد رہے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے مطابق بورڈکی ملکیتی جائیدادمیں لال حویلی سمیت بورڈ کی اراضی کے 7 یونٹ شیخ رشید کے قبضے میں ہیں۔
اس طرح لال حویلی کے یونٹ D-157 اور لال حویلی سے متصل بوہڑ بازار کے دیگر6 یونٹس پر شیخ رشید کا قبضہ ہے بورڈکے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کے مطابق سرکاری اراضی پر وقف املاک بورڑ نے 1994 میں قانونی کاروائی شروع کی اورشیخ رشید کو متعدد نوٹس بھیجے گئے جبکہ سال 2014 میں متروکہ املاک بورڈ نے اراضی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا مقدمہ کیالیکن شیخ رشید کے سیاسی اثر و رسوخ سے مقدمہ مسلسل التوا کا شکار رہا۔
اس طرح سال 2020 میں معاملے کی دوبارہ انکوائری شروع کی گئی تو شیخ رشیداس وقت بھی مختلف بہانوں سے مقدمے کی پیروی سے غیر حاضر رہے بورڈ ذرائع کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ 1975 کے ایکٹ کی شق25 کے تحت بورڈہر صورت اراضی خالی کرانے کا مجاز ہے۔