کوہاٹ(این این آئی)کوہاٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں میں اختلافات انتہائی شدت اختیار کرگئے اورپارٹی واضح طورپر دو دھڑوں میں تقسیم ہوکر ایک دوسرے کے خلاف تیز و تند لہجے میں بیانات اورآڈیوکال لیک ہونے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگیں جس کی وجہ سے سیاسی درجہ حرارت کسی حد تک بڑھ گیا ہے۔
چند روز پیشترپارٹی کے سابق ضلعی صدر عاطف خان نے احتجاجی جلسہ کے دوران ایم این اے شہریار آفریدی پر دبے الفاظ میں تنقید کی تھی جس پر گزشتہ روز ایم این اے شہریار آفریدی نے کوہاٹ میں اپنی رہائش گاہ پر ہونے والے دستی بم سے حملہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کسی کا نام لئے بغیر کہا تھاکہ وہ عمران خان کے سپاہی ہیں۔اْنہوں نے کبھی اپنے بھائیوں کو ٹکٹ دیئے اورنہ ہی سپورٹ اور پروموٹ کیا ہے۔شہریارکا کہناتھا کہ نہ وہ ٹھیکے لیتے ہیں اورنہ نوکریاں بیچتے ہیں۔ وہ ایسے کاموں پر لعنت بھیجتے ہیں۔ شہریار آفریدی نے واضح طورپرکہا تھاکہ وہ حرام خوروں کا ساتھ دیتے ہیں اور نہ ہی قبضہ مافیا کا اوریہی اْن کا بڑا گناہ ہے تاہم وہ یہ گناہ کرتے رہیں گے۔اْن کا مزید کہناتھا کوہاٹ میں پی ٹی آئی مضبوط جماعت ہے اور مزید مضبوط ہوگی تاہم پارٹی کو نقصان کو پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی ضرورہوگی۔ادھرپی ٹی آئی کوہاٹ کے سابق ضلعی صدر عاطف نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ایم این اے شہریارآفریدی کے بھائی نے اْن کے دفتر میں آکر اْنہیں دھمکیاں دی ہیں۔ملک عاطف کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کسی باپ کی جاگیر نہیں۔ اس کے بعدایک آڈیو کال سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں مبینہ طورپر شہریار کے بھائی کا ملک عاطف کے ساتھ نوک جھونک اور تیز و تند لہجے میں گفتگوہوتی سنائی دیتی ہے۔ دریں اثناء سابق ضلعی صدر ملک عاطف اورپی ٹی آئی رہنما داؤدآفریدی کی بھی آڈیو کال لیک ہونے کے بعد مقامی سطح پر پی ٹی آئی کے اندر سیاسی ماحول گرم ہوتا دکھائی دے رہا ہے جہاں پارٹی واضح طورپر دو دھڑوں میں تقسیم ہوتی نظرآرہی ہے۔