لاہور( این این آئی)پاکستان اورچین نے گوادر سمیت پاکستان کی بنجر زمینوں اور خشک سالی والے علاقوں کو سرسبز و شاداب زمینو ں میں تبدیل کرنے کیلئے کام شروع کر دیا ہے ،گوادر میں مختلف اقسام کے پھلوں اور تعمیراتی کام میں استعمال ہونے والے درختوں کی کاشت کیلئے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق چین اورپاکستان کے سائنسدان گوادر میں بندرگاہی شہر بنانے کے لیے مختلف قسم کے پودوں کی مقامی حالات کے مطابق تیاری پر کام کر رہے ہیں جس میں انہیں کامیابی بھی ملی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انجینئرنگ ریسرچ سینٹر فار ٹراپیکل ایرڈ نان ووڈ فاریسٹ کے تحت اب تک کیلے، کھجور، آرکڈز اور انجیر کے تقریباً 100,000 پودے کاشت کیے جا چکے ہیں جسے سنٹرل سائوتھ یونیورسٹی آف فاریسٹری اینڈ ٹیکنالوجی چائنا اوورسیز پورٹس نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے۔ مزید بتایا گیاہے کہ اب گوادر میں تحقیقی مرکز کے تحت پاک چین تعاون مزید بڑھ رہا ہے، پاکستان کی جامعات بشمول کراچی انڈس یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد نے تحقیق میں حصہ لیا ہے۔جامعہ کراچی کے شعبہ نباتیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف عدنان کے مطابق چین اور پاکستان کے محققین مل کر بنجر زمینوں اور خشک سالی کے علاقوں بالخصوص گوادر اور دیگر ساحلی علاقوں کو سرسبز و شاداب زمینوں میں تبدیل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔اس طرح ہم گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ گوادر میں ایک بہت ہی شاندار اور ترقی یافتہ لیبارٹری تیار کی گئی ہے اور وہاں ٹشو کلچر لیبارٹری کے تجربات کیے گئے ہیں۔ ہم وہاں ایسی اقسام کاشت کر رہے ہیں جو خشک سالی کے ماحول میں انتہائی موزوں ہیں۔