اسلام آباد(آن لائن) مہنگائی سے پریشان کسانوں کی بڑی تعداد وفاقی دارلحکومت اسلام آباد پہنچ گئی،مہنگی بجلی اور مہنگے کھاد کی وجہ سے گندم کی کاشت ناممکن ہوگئی ہے،کسانوں نے جانور بیچ کر بجلی کے بل ادا کئے ہیں جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہیں ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
کسان رہنما کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ہمیں ننگا کر دیا ہے، پچاس ہزار بجلی کا بل آ گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت لالی پاپ نہ دے، ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلے ہیں مطالبات منوا کر جائیں گے، ملک بھر سے کسانوں کی بڑی تعداد موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور شدید مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے اسلام آباد کے ایف نائن پارک پہنچ گئی ہے اس موقع پر کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے عوام خصوصاً کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت مہنگی بجلی کی وجہ سے کسان پریشان ہے گندم کی کاشت کے موقع پر ڈی اے پی کھاد کی قیمت بہت زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت کسان جانور بیچ کر بجلی کے بل ادا کر پر مجبور ہے مگر حکومت ہمارے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم ڈی چوک پہنچیں گے واضح رہے کہ وفاقی دارلحکومت پہنچنے پر پولیس کی بھاری نفری نے ریڈ زون کی جانب جانے والے راستوں کو بند کردیا اور احتجاجی کسانوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد انہیں ایف نائن پارک میں احتجاج کرنے پر رضامند کر لیا گیا ہے کسان اتحاد کے صدر کے مطابق اس وقت پورے ملک سے کسانوں کی بڑی تعداد ایف نائن پہنچ رہی ہے جنہیں روکنے کیلئے حکومت راستوں کو بند کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے چھ رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے،
اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔وفاقی پولیس کی جانب کسان اتحاد کے احتجاج میں تشدد کا راستہ اپنانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔پولیس کی قیدی وینیں بھی منگوا لی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے احتجاج میں تشدد کا راستہ اپنانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔احتجاج میں شامل افراد درختوں کو توڑ رہے ہیں ،
اور ان کا تشدد کا ارادہ ہے۔کسی بھی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔پولیس کی قیدی وینیں بھی منگوا لی گئی ہیں۔پولیس اور انتظامیہ مظاہرین سے تحمل سے کام لے رہی ہے اور مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے۔تشدد کا راستہ اپنانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ ایف نائن پارک اور ایکسپریس چوک کی طرف سفر سے گریز کریں۔ مظاہرین شہریوں، گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور رستے میں آنے والی املاک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔