منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں 38 فیصد سے زائد شہری مہنگے گھروں میں رہنے پر مجبور

datetime 11  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کے شہری علاقوں میں رہنے والے ہر 3 میں سے ایک فرد کیلئے رہائش کا انتظام قوت خرید سے باہر ہے۔ اندازے کے مطابق شہری آبادی کا 38 فیصد مہنگے گھروں میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے شہری علاقوں میں مہنگی رہائش کی شرح تقریباً دگنی ہو جاتی ہے،

خیبرپختونخوا میں رہائش کی مہنگائی کا تخمینہ 42.1 فیصد ہے جبکہ قوت خرید سے باہر ہونے کا تناسب 23.6 فیصد ہے، پنجاب میں رہائش کی مہنگائی 25.8 فیصد ہے جب کہ قوت خرید سے باہر ہونے کا تناسب 35.8 فیصد ہے۔سندھ میں رہائش کی مہنگائی 34 فیصد ہے جبکہ قوت خرید سے باہر ہونے کا تناسب 45.3 فیصد ہے، بلوچستان میں رہائش کی مہنگائی 59.8 فیصد ہے جب کہ قوت خرید سے باہر ہونے کا تناسب 37.1 فیصد ہے۔یہ نتائج اس وقت سامنے آئے جب ورلڈ بینک نے ‘رہائش کی مہنگائی’ کی شرح کا تخمینہ اور شہروں میں رہائش کی استطاعت کی پیمائش کیلئے ایک ترمیم شدہ طریقہ کار تجویز کیا جس کیلئے اس نے پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے ذریعے کیے گئے قومی سطح پر گھریلو سروے کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق شہروں میں رہائش کی استطاعت کی پیمائش کیلئے ایک ترمیم شدہ طریقہ کار تجویز کرنے کا مقصد پاکستان کے شہری علاقوں میں رہائش کی مہنگائی کی پیمائش کی جا سکے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 19ـ2018 میں شہری پاکستان کیلئے غیر رہائشی خط غربت کا تخمینہ 3 ہزار 716 روپے فی بالغ کے برابر ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ 3 بچوں سمیت 5 افراد کے خاندان کے لیے رہائش کی ادائیگی کے بعد کم از کم 16 ہزار 350 روپے فی مہینہ باقی رہ جانے کو سستی رہائش سمجھا جاتا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ شہروں میں رہائش کی مہنگائی کی شرح سرکاری اعداد و شمار سے 3 گنا زیادہ ہے۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…