جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انسان زمین کی تباہی کا باعث 50 سال میں گرمی کی شدت شدید تر ہو گئی

datetime 4  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاس اینجلس(اے ایف پی)جھلسا دینے والی گرمی کی لہر مغربی امریکا کو پکا رہی ہے، یورپ، ایشیا اور شمالی امریکا بھی تپتی گرمی کی لہر میں ہیں جہاں درجہ حرارت انتہائی زیادہ ہے اور گرمی کی لو چل رہی ہے،انسانی سرگرمیوں بالخصوص زیر زمین ایندھن کے بڑے پیمانے پر استعمال نے قبل ازصنعتی دور سے لے کر اب تک اوسطاً 1.9F (1.2C) زمین کو گرم کیا ہے،اس میں سے زیادہ

تر گرمی گزشتہ 50سال میں ہوئی ہے۔موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلی فورنیا، نیواڈا اور ایریزونا میں بھٹی میں پکا دینے جیسی صورتحال ہے ، انسانوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی گرمی کی ان شدید لہروں کومزید بدتر ( زیادہ گرم، طویل اور بار بارآنیوالی)بنا رہی ہیں۔ سوال یہ ہےکہ گرمی کی لہروں کاسبب کیاہے؟عام طور پر یہ ہائی پریشر کا ایک ایساحصہ ہے جوایک جگہ پرموجود ہوتا ہے، گرمی کا ایک گنبد نما بھنور بناتا ہے یعنی ایک بہت بڑا گرین ہائوس جو سورج کی تپش کو تو اندر آنے دیتا ہے لیکن ہوا کو اس میں سے گزرنے نہیں دیتااور اس سے بعد ازاں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔اب دوسرا سوال یہ ہےکہ کیا گرمی کی لہریں خطرناک ہیں؟جس کا جواب ہےکہ ہاں بالکل، حکومتی اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں سیلاب، بگولوں اور سردی کی لہروں سمیت کسی بھی دوسرے شدید موسم کی نسبت ہر سال گرمی سے زیادہ لوگ مرتے ہیں۔اسپین اور پرتگال میں جولائی میں شدید گرمی کی لہر نے 1700 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیاہےاور گزشتہ سال سیکڑوںافراد کی ہلاکت ہوئی جب گرمی کی لہر نے کینیڈا اور مغربی امریکا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیااس دوران درجہ حرارت 121F (49C) تک جا پہنچا تھا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق جب بہت گرمی ہوتی ہے تو ہمارے جسم کو ٹھنڈا رکھنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں ’’بیماریوں کا حملہ ‘‘ ہو سکتا ہے،ان میں گرمی سے جسم درد، گرمی سے تھکن، ہیٹ اسٹروک اور ہائپر تھرمیا شامل ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی جو پہلے ہی دل یاسانس کے مسائل سے دوچار ہے خاص طور پر خطرے میں ہے،بے گھر افراد یا وہ لوگ جو دن کی گرمی میں باہر کام کرتے ہیں ظاہر ہے خطرے میں ہیں۔

حالیہ برسوں میں، امریکا کے بڑے شہری علاقوں میں گرمی کی اوسط لہر تقریباً چار دن طویل رہی، یہ 1960کی دہائی میں گرمی کی اوسط لہر سے تقریباً ایک دن زیادہ ہے۔کینیڈا میں گزشتہ سال کی ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر کے بعد کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا کہ انسانوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے بغیر یہ گرمی ’’عملی طور پر ناممکن‘‘ ہوتی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…