کراچی(این این آئی) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ میں غدار نہیں،سیاسی جماعتیں غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کریں اس سے جمہوریت کو نقصان ہو گا،آپ نے آڈیو لیک کرنی تھی تو پہلے کر لیتے اسی دن کیوں کی؟ ہم پر الزامات لگائے جارہے ہیں، ہمارا مقصد تھا کہ اپنے پیسے اپنے لوگوں پر خرچ کریں،
کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی،تحریک انصاف کی حکومت رہتی تو ستمبر تک آئی ایم ایف کی چھٹی کرا دیتے۔ہفتہ کو کراچی میں مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ آڈیو ٹیپ کے ذریعے سے پی ٹی آئی کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، پرائیوٹ گفتگو ٹیپ کرنے کا عمل غیر قانونی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا وزیر خزانہ نے مفتاح اسماعیل کو خط لکھا تھا، جس میں کہا کہ دو ماہ سے فاٹا کے 100 ارب روپے کے لئے خط لکھ رہا ہوں، سیلاب سے متعلق صورتحال بھی خط میں شامل تھی، پیر کی صبح یہ ٹیپ لیک ہوگئی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ نے آڈیو لیک کرنی تھی تو پہلے کر لیتے اسی دن کیوں کی؟ ہم پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ شوکت ترین غدار نہیں، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کر دیں، موجودہ حکومتی نمائندے جب اپوزیشن میں تھے تب وہ اپنے دور میں آئی ایم ایف کے معاملے پر کیا کہتے تھے؟ ہم نے آئی ایم ایف کے معاملے پر کبھی اپوزیشن کو غدار نہیں کہا۔شوکت ترین نے کہاکہ پچاس لاکھ تنخواہ کی نوکری چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، مجھے غدار کہا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو کون متاثر کر رہا تھا ہم یا آپ؟ اس دن آپ نے ٹیپ لیک کیوں کی، جس دن آئی ایم ایف سے منظوری ملنی تھی۔ ہمارا مقصد ہے کہ اپنے پیسے خود اپنے ملک پر خرچ کریں،
تحریک انصاف آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ جاتی تھی اور اپنے لوگوں کا تحفظ کرتی تھی، لیکن موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط کو مانا۔انہوں نے کہا کہ گیس چارجز بڑھنے جا رہے ہیں، حکومت نے بجٹ پیش کرتے وقت کہا تھا مہنگائی ساڑھے گیارہ فیصد ہوگی، بغیر سوچے سمجھے ہم پر تنقید کی گئی، ڈالر کی قدر پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عام آدمی پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھے گا، حکومت ٹیکس ریونیو بڑھائے، حکومت ٹیکسز میں اضافہ کرے گی، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط مان لی ہیں، ہم ستمبر میں آئی ایم ایف کی چھٹی کرا دیتے، آئی ایم ایف تو چاہے گا کہ ہم ان کے شکنجے میں رہیں، ہم اس کے سامنے کھڑے ہوجاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو کہنا چاہیے ہمارے لوگ سیلاب سے متاثر ہیں،
ہمیں ریلیف دیں، روس سے سستا تیل لینا چاہیے، سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے، بطور قوم ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔شوکت ترین نے کہا کہ بجلی 50 روپے فی یونٹ پر پہنچ گئی اور گیس 53 فیصد مہنگی ہوگی، حکومت نے کہا تھا مہنگائی کی شرح ساڑھے 11 فیصد ہوگی اور اب کچھ سے کچھ بتاتے ہیں،2ماہ میں سیلز ٹیکس کی منفی گروتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پہلے ہماری اچھی رپورٹ لکھی تھی،
اب خراب رپورٹ لکھنا شروع ہوگئے ہیں، ہم دسمبر میں ہی آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیتے، سیلاب بہت بڑا ڈیزاسٹر ہے بحیثیت قوم اکٹھا ہونا ہوگا۔شوکت ترین نے کہا کہ دسمبر اور جنوری میں آئی ایم ایف نے ہمارے لیے بہت اچھی رپورٹ لکھی تھی، اچانک اس کی رپورٹیں تبدیل ہوگئیں، اس کی بھی جاری کردہ رپورٹ صرف ایک چورن ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 4 ماہ میں 9.4 بلین مزید قرضہ بڑھ چکا ہے، ڈالر ایک دو دن کی تنزلی کے بعد پھر سے تناور ہو رہا ہے، 2ماہ میں سیلز ٹیکس منفی میں چلا گیا ہے، بجلی اور گیس کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہونا چاہیے،
ہمیں روس سے سستا تیل درآمد کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو سیلاب کا سامنا ہے، حکومت بجلی اور گیس کی قیمتیں نہ بڑھائے، حکومت اور ہم سب کو مل کر سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنا ہوگا، قوم کو بھی اکٹھا ہونا پڑے گا۔شوکت ترین نے کہا کہ عمران خان نے ٹیلی تھون میں ساڑھے 5 ارب روپے جمع کیے ہیں جو سیلاب متاثرین پر خرچ کیے جائیں گے۔مزمل اسلم نے کہا کہ ملک کے معاشی اعشاریے خراب نظر آرہے ہیں، انہوں نے سیلاب کے باوجود پٹرول کی قیمت میں 17 روپے اضافہ کردیا، یہ ہمیں بتائیں ملک بچانے آئے تھے یا ڈبونے آئے تھے؟ ہمارے حساب سے اس سال منفی گروتھ ہوگی۔