پشاور(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے اکابر نے فتنوں کا مقابلہ گھروں میں بیٹھ کر نہیں بلکہ میدان عمل میں کیا ،جے یوآئی نیازی فتنے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی ،افسر شاہی شرعی امور کو سنجیدہ لے، یہ ایک اسلامی ملک ہے،نیب اپنے وجود میں آنے سے تاحال کرپشن کیخلاف کام کر رہا ہے مگر کوئی نتیجہ نہیں آیا
،پارٹی کارکن سیلاب میں متاثرہ افراد کی آگے بڑھ کر خدمت کریں ،حکومتوں کا انتظار نہ کریں ۔ ان خیالات کا اظہار جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پشاور میں مرکزی مجلس عمومی کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ خیبر پختونخوامیں مذہب کی جڑیں ختم کرنے کے لئے نیازی کو حکومت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت قرآن کریم کے احکامات کو نظر انداز نہیں کرسکتی ۔ پاکستان کی مجموعی سیاست میں تمام مسالک کے علما متفق ہیں،ہماری جمہوریت کا تعین ہمارا آئین کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مملکت کی حکمرانی عوام کی تائید سے ہو لیکن طریقہ حکمرانی قرآن وسنت کی روشنی میں ہو ۔ قانون سازی کے حوالے سے حکومت کا بنیادی ہدف انتخابی اور نیب قوانین میں اصلاحات ہیں ۔ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا شوشہ چھوڑا گیا اس کے لئے کوئی مناسب طریقہ نہیں تھا اور اس میں 90فیصد دھاندلی کا اندیشہ تھا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز تھی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو مناسب نمائندگی دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی کے ساتھ جو ہوا وہ امت مسلمہ کا رد عمل ہے۔سلمان رشدی کے خلاف سب سے پہلے آواز ہم نے 1988 میں اٹھائی ۔انہوں نے کہا کہ افسر شاہی شرعی امور کو سنجیدہ لے ، یہ ایک اسلامی ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی نظر میں بظاہر ہر پاکستانی مجرم ہے یہ ادارہ اپنے وجود میں آنے سے تاحال کرپشن کے خلاف کام کر رہا ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں آیا ۔کرپشن میں صرف سیاستدانوں کا نام آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکن سیلاب میں متاثرہ افراد کی آگے بڑھ کر خدمت کریں ،حکومتوں کا انتظار نہ کریں ۔