اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی کسی صورت گرفتاری نہ ہونے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں تمام مستعفی ممبران قومی اسمبلی
سمیت وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور مونس الٰہی بھی شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان کے خلاف درج کیے گئے مقدمے کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کو کسی صورت گرفتار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ پرویزالٰہی نے عمران خان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری میں پنجاب حکومت بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان کو اسلام آبادپولیس کی سکیورٹی کی ضرورت نہیں، ان کو پنجاب پولیس سکیورٹی فراہم کرے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں انقلاب آ رہا ہے اور ہمیں اس وقت کو ضائع نہیں کرنا۔عمران خان نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ تھا کہ مجھے رات تین 4 بجے گرفتار کریں لیکن مراد سعید نے جس طریقے سے لوگوں کو موبلائز کیا وہ قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ جب میچ پھنسا ہو تو دوسرا پریشر میں آ جاتا ہے، شہباز گل پر تشدد ہوا تو میں نے کہا کہ کارروائی کریں، الٹا میرے پر دہشتگردی کا پرچہ کاٹ دیا گیا، اس غلطی سے سارے پاکستان میں انٹرنیشل لیول پر بات چلی گئی جس سے فائدہ ہوا۔
عمران خان نے کہاکہ عوام میں جتنی تحریک انصاف کو مقبولیت ملی ہے کبھی کسی جماعت کو نہیں ملی، ملک میں انقلاب آ رہا ہے اور آپ سب انقلاب کا حصہ ہیں، اس وقت کو ضائع نہیں کرنا، آپ لوگوں کو حلقوں میں جانا چاہیے، لوگ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 9 حلقوں کا الیکشن ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔