کراچی(این این آئی) پاکستان کے بہادر سپوت، اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر پانے والے کمسن ترین پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کا 51 واں یومِ شہادت ہفتہ کومنایاگیا،پاک فضائیہ کی جانب سے راشد منہاس شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مختصر دستاویزی فلم جاری کی گئی ہے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید 17 فروری 1951 کو پیدا ہوئے۔ ملکی فضائی سرحدوں کی حفاظت کے جذبے سے سرشار راشد منہاس نے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا۔بعد ازاں انہیں آپریشنل کنورژن کورس کیلئے ماڑی پور(مسرور)میں واقع نمبر 2 اسکواڈرن میں تعینات کیا گیا، جہاں رب کائنات نے ان کے مقدر میں لازوال رفعتیں لکھ رکھی تھیں۔بیس 20 اگست 1971 کے دن راشد منہاس کی قربانی سے ایک ناقابل فراموش داستان رقم ہوئی۔ اس دن راشد نے اپنے انسٹرکٹر پائلٹ فلائیٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا، جس نے ان کے تربیتی طیارے ٹی 33 کو ہائی جیک کرکے بھارت لے جانے کی کوشش کی تھی۔راشد نے طیارے کا کنٹرول واپس لینے کی بھرپور جدوجہد کی اور قبل ازیں کہ طیارہ ملکی سرحد عبور کر جاتا، اسے زمین بوس کرنے کو ترجیح دی۔ مٹی کے اس بہادر سپوت نیاپنی جان مادر وطن پر قربان کر دی لیکن ملکی وقار پر آنچ تک نہیں آنے دی۔راشد منہاس کی اس عظیم قربانی اور ناقابل فراموش شجاعت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر عطا کیا۔ راشد منہاس شہید ہماری آنے والی نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہیں اور ان کو شجاعت و قربانی کی علامت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔