لاہور(این این آئی)محکمہ موسمیات نے 18 اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا ہے۔محکمہ موسمیات کے تیسرے الرٹ کے مطابق شمالی بحیرہ عرب پر موجود شدید کم دبا ؤگزشتہ 12 گھنٹوں
کے دوران جنوب مغرب کی سمت بڑھ گیا ہے اور اب یہ کراچی کے جنوب مغرب میں تقریبا 450 کلومیٹر، ٹھٹہ سے 500 کلومیٹر اور اورماڑہ سے 350 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے۔سسٹم کے مرکز کے اطراف 45 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ یہ سسٹم 13 اگست کی شام تک مزید مغرب کی طرف بڑھنے اور پھر شمال مشرق کی طرف مڑ کر بتدریج کمزور ہوتا جائے گا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ فی الحال پاکستان کا کوئی بھی ساحلی علاقہ اس موسمی نظام سے کسی خطرے کی زد میں نہیں۔ اس کے باوجود پی ایم ڈی ٹراپیکل سائیکلون وارننگ سینٹراس سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اسی کے مطابق اپ ڈیٹس جاری کی جائیں گی۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ہوا کا ایک اور شدید کم دباؤ بحیرہ عرب میں بن گیا ہے جو کہ مکران کے ساحل کے ساتھ مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔جس کے باعث مون سون ہوائیں ملک کے جنوبی علاقوں میں مسلسل داخل ہو رہی ہیں۔16 اگست سے سندھ میں ایک اور ہوا کا کم دباؤداخل ہوگا جس کے باعث 14 سے 16 اگست کے دوران سندھ، بلوچستان،پنجاب، اسلام آباد،خیبرپختونخواہ،گلگت بلتستان اورکشمیر میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقامات پرموسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔
16 سے 18 اگست کے دوران سندھ اور بلوچستان میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ اکثر مقامات پر بارش اور کہیں کہیں موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق 14 رات سے 16اگست کے دوران موسلادھار بارش کے باعث راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ، مردان، فیصل آباد،لاہور اور گوجرانوالہ میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔15 اور 16 اگست کو موسلا دھار
بارش کے باعث راولپنڈی، اسلام آباد، شکر گڑھ، سیالکوٹ، نارووال، ایبٹ آباد،مانسہرہ، دیر،کرک،بنوں، لکی مروت اورکشمیر مقامی ندی نالوں میں طغیانی آسکتی ہے۔ اس دوران کشمیر، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں،گلیات، مری، چلاس، دیامیر، گلگت، ہنزہ، استور اور اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 14 سے 18 اگست کے دوران موسلادھار بارش کے باعث کراچی، ٹھٹہ،
بدین، حیدرآباد، دادو، جام شورو، سکھر، لاڑکانہ،شہید بینظیرآباد اور میرپور خاص میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔اس کے علاوہ 14 سے 18 اگست کے دوران قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موسی خیل، شیرانی، سبی، بولان، قلات،خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، پنجگور،پسنی،جیوانی، اورماڑہ،گوادر اور ڈیرہ غازی خان کے برساتی اور مقامی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 16 سے 18 اگست کے دوران ماہی گیر حضرات معمول کی سرگرمیوں کے دوران محتاط رہیں جب کہ مسافر اور سیاح موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر سفر کریں۔