کراچی(این این آئی)وفاقی بجٹ 2025-26 کا اطلاق ہوگیا۔ ٹیکس نیٹ سے باہر شہری اب صرف سادہ اکائونٹ ہی رکھ سکیں گے۔ بینک اکائونٹ سے محدود رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہو گی ۔ سولر پینلز سمیت متعدد اشیاء پر نئے ٹیکس نافذ ہوگیاہے۔ تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں کمی کا بھی اطلاق ہو گیا ۔ 109اداروں کو ٹیکس چھوٹ پر عملدرآمد کا بھی آغاز ہو گیا۔
مالی سال 2025-26 کا فنانس بل ایکٹ کی صورت نافذ ہونے سے پرانے ٹیکسوں میں ردوبدل اور نئے ٹیکسوں کی وصولی شروع ہوگئی ۔ نئے مالی سال میں ایف بی آر کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 14131ارب روپے مقرر ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں پر 2.50 روپے کلائمیٹ سپورٹ لیوی، سولرپینلز کی درآمد پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ۔ ہائی برڈ گاڑیوں کے پرزوں پر 4 فیصد اور زرعی ٹریکٹرز پر15 فیصد ڈیوٹی نافذ ۔ آئی ڈراپس سمیت آنکھوں کی ادویات اور گلوکوز پر 10فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد ہو گئی ۔نئے فنانس بل کے مطابق 50 ہزار تک ماہانہ تنخواہ والے ملازمین پر انکم ٹیکس ختم کردیا گیا۔ ایک لاکھ روپے تک آمدن والے ملازمین کو ایک فیصد انکم ٹیکس دینا ہو گا۔ ساڑھے 8 لاکھ روپے سیزائد ماہانہ پنشن پر اب انکم ٹیکس وصول کی جائے گا۔ 5 کروڑسیزائد کی جائیداد اور 70لاکھ سے مہنگی گاڑی خریدنے کیلئے ایف بی آر کا سرٹیفکیٹ لازم ہے، سیلز ٹیکس کے غیررجسٹرڈ افراد کا کاروبار سیل یا پراپرٹی ضبط ہو سکتی ہے ۔ 5 کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر کمیٹی کی اجازت سے گرفتاری بھی ہو سکے گی ۔ٹیکس نیٹ سے باہر شہریوں کے سیونگ یا کرنٹ اکائونٹ کھولنے پر پابندی ہوگی۔
وہ اب صرف سادہ بینک اکاونٹ ہی رکھ سکیں گے اور انہیں اکائونٹ سے خاص حد تک ہی رقم نکالنے کی اجازت ہو گی۔ مشترکہ بارڈر مارکیٹ میں فروخت ہونے والی 122 اشیا 3 کیٹگریز میں تقسیم کردیے گئے۔ پہلی کٹیگری میں شامل اشیا پر 5فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردیا گیا ہے۔ دوسری کٹیگری پر 10 فیصد اور تیسری پر 20فیصد کسٹمز ڈیوٹی لی جائے گی ۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کے آلات اور مشنیری کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی زیرو، کینسر ، ہیپاٹائٹس بی کی ادویات اور ویکسینز جبکہ ادویات میں استعمال ہونے والے 380 اقسام کے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے ۔