منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں غیر معمولی کمی

datetime 13  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں غیر معمولی کمی آئی ہے جس کی وجوہات ماہرین کی نظر میں گاڑیوں کی بڑھتی قیمتیں، درآمدی مشکلات اور آٹو فنانسنگ کے حوالے سے بینکوں کی سخت شرائط ہیں۔ماہرین کے مطابق کمپنیوں کی جانب سے بکنگ بند ہونے اور ڈیلیوری میں تاخیر کی وجہ سے اگست میں گاڑیوں کی فروخت جولائی

سے بھی کم رہنے کا امکان ہے۔پاکستان آٹو مینو فیکچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں کار، جیپ، ٹرک، بس، اور پک اپ گاڑیوں کی مجموعی فروخت 11 ہزار 883 رہی جو اس سے پچھلے ماہ جون کے مقابلے میں 58 فیصد اور جولائی 2021 کے مقابلے میں 52 فیصد کم ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال جون 2022 میں 28 ہزار 379 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں اور جولائی 2021 میں 24 ہزار 919 گاڑیاں بکی تھیں جس کے مقابلے میں پچھلے ماہ جولائی کے دوران 11 ہزار 883 گاڑیاں فروخت ہوئیں جس کا مطلب ہے کہ جولائی میں اس سے پچھلے ماہ یا جون 2022 کی نسبت نصف سے بھی کم گاڑیاں فروخت ہوئیں ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق مختلف کمپنیوں کے لحاظ سے دیکھا جائے پاک سوزوکی کے گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ 56 فیصد اور ماہانہ 58 فیصد کمی آئی ہے جبکہ انڈس کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ 65 فیصد اور ماہانہ 62 فیصد کمی آئی۔

ہنڈائی نشاط کی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ 68 فیصد اور ماہانہ 89 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم ہونڈا کمپنی کی گاڑیوں کی مجموعی فروخت میں اگرچہ ماہانہ بنیادوں پر 35 فیصد کمی آئی ہے لیکن جولائی 2021 کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوگیا۔گزشتہ ماہ سوزوکی کلٹس کی صرف 661 کاریں فروخت ہوئیں حالانکہ اس سے پچھلے ماہ جون میں اس ماڈل کی 2468 اور جولائی 2021 میں 4213 کاریں فروخت ہوئی تھیں۔

اسی طرح پچھلے ماہ ویگن آر کی بھی صرف 282 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ جون میں اسی ماڈل کی 2134 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔جولائی میں سوزوکی آلٹو کی 4618 کاریں فروخت ہوئیں جبکہ سٹی، سوک کی فروخت 2408 رہی، اس کے علاوہ کرولا یارس کی فروخت 1734 رہی، ان 3 ماڈلز کے سوا کسی بھی ماڈل کی فروخت ایک ہزار سے زیادہ نہیں بڑھ سکی۔

جبکہ ہنڈائی نشاط کے ایلانترا اور سوناتا کی فروخت صفر رہی یعنی ان ماڈلز کی ایک بھی گاڑی جولائی میں فروخت نہیں ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں سوزکی سوئفٹ کی فروخت میں ماہانہ 81 فیصد، بولان میں 95 فیصد اور راوی میں 58 فیصد کمی آئی۔ کرولا یارس کی فروخت میں بھی ماہانہ 61 فیصد اور فورچونر کی فروخت میں 65 فیصد کمی آئی ہے، اسی طرح سٹی، سوک کی فروخت میں ماہانہ لحاظ سے 30 فیصد اور بی آر وی کی فروخت میں 73 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…