لاہور( این این آئی )25مئی کے واقعہ کو جواز بنا کر ممکنہ کارروائی کے معاملے پر وفاق اور پنجاب کے آمنے سامنے آنے کا امکان ہے،مسلم لیگ (ن) نے ممکنہ کارروائی کی صورت میں سخت مزاحمت کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان
مسلم لیگ (ن)نے اپنے کسی بھی رہنما کے خلاف کاروائی پر سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیر داخلہ پنجاب کی جانب سے لیگی رہنمائوں کے خلاف کارروائی کے عندیے کے بعد مسلم لیگ (ن)نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے اگر پارٹی کے کسی بھی لیگی رہنما کی گرفتاری کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ لیگی رہنمائوں نے اس ضمن میں قانونی و سیاسی آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔ذرائع کامزید کہنا ہے کہ ممکنہ مقدمات اور گرفتاریوں پر سخت ردعمل دینے کے لیے لیگی کارکنان کو تیار رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق 1 گھنٹے کے مختصر نوٹس پر لاہور کے صوبائی حلقوں سے لیگی کارکنان اکھٹے کئے جائیں گے اور گھیرائو کیا جائے گا۔پنجاب حکومت کی جانب سے 25 مئی کے واقعے کی ذمہ داری سابق صوبائی وزیر داخلہ عطااللہ تارڑ اور وزیر قانون ملک احمد پر عائد کی جارہی ہے جبکہ عطااللہ تارڑ اور ملک احمد اس وقت وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی کے عہدوں پر فائز ہیں۔