اسلام آباد (این این آئی)پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اشیا کی تجارت کے فروغ کیلئے ترجیحی تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، معاہدے پر پاکستان کے وزیر تجارت سید نوید قمر اور ترکیہ کے وزیر تجارت مہمت موسی نے اسلام آباد میں وزیراعظم آفس میں
منعقدہ ایک تقریب میں دستخط کیے۔وزارت تجارت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مئی 2022 میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ترکیہ کے دورے کے دوران تجارتی معاہدہ کلیدی ایجنڈا تھا۔دورے کے دوران دونوں ممالک کی قیادت نے جولائی 2022 تک مذاکرات کے عمل کو تیز کرنے اور معاہدے کو حتمی شکل دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔وزیراعظم پاکستان نے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لی اور ان کی ہدایت پر تجارتی معاہدہ ریکارڈ مدت میں طے پایا۔ وزیراعظم نے معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں بہترین قیادت فراہم کرنے پر وزیر تجارت سید نوید قمر کو مبارکباد دی اور وزارت تجارت کی کوششوں کو سراہا جنہوں نے ترکیہ کے صدر کی ہدایت پر تیزی سے کام کیا۔وزیر تجارت سید نوید قمر نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کی راہ ہموار کرے گا بلکہ پہلے سے موجود دوستانہ تعلقات کو بھی تقویت ملے گی۔اشیا کی تجارت کا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ معاہدے کے تحت، پاکستان کے برآمد کنندگان کو 261 ٹیرف لائنز میں ترکیہ میں مارکیٹ تک رسائی حاصل ہو گی جس میں زراعت اور صنعت دونوں شعبے شامل ہیں۔
پاکستان کے برآمد کنندگان کو چمڑے، چاول، کھجور، آم، کٹلری اور کھیلوں کے سامان جیسے روایتی شعبوں میں مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔ اس کے علاوہ، برآمد کنندگان کو بہت سے غیر روایتی شعبوں جیسے ٹائر، پنکھے، بیٹریاں، شیشہ، سیرامکس، پلاسٹک، فشریز، پروسیسڈ ایگریکلچر، ریزر، فرنیچر اور بیس میٹلز میں بھی مارکیٹ رسائی حاصل ہوگی۔معاہدے کے تحت آنے والے شعبوں میں ترکیہ
کی درآمدی منڈی 7.6 بلین امریکی ڈالر ہے جو پاکستان کے برآمد کنندگان کے لیے اپنے بازار میں حصہ بڑھانے کے قابل ذکر امکانات کو اجاگر کرتی ہے۔ اس معاہدے پر دستخط سے پاکستان کے برآمد کنندگان کی مسابقت میں اضافہ ہوگا اور انہیں علاقائی حریفوں کے مقابلے بہتر مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔ پاکستان پہلے ہی 5.1 بلین امریکی ڈالر کی مصنوعات دیگر ممالک کو برآمد کر رہا ہے جو کہ پاکستان ترکیہ تجارتی معاہدے میں شامل ہیں۔