لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کا ہاکی اسٹیڈیم میں شیڈول جلسہ روکنے کے لئے دائر تین درخواستیں مسترد کر دیں، وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ سمیت تین افراد کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار وں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف نے ڈپٹی کمشنر سے جلسہ کرنے کی اجازت لی اور تحریک انصاف کو ہاکی اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے۔سپورٹس بورڈ کے قانون کے مطابق ہاکی سٹیڈیم کو اسپورٹس کے علاوہ کسی اور سرگرمی کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا،سپورٹس بورڈ نے اجلاس کے بغیر جلسہ کرنے کی اجازت دی، سٹیڈیم کو جلسوں اور شادیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا، سپورٹس بورڈ نے جلسے کی اجازت دے کر اختیارات سے تجاوز کیا۔جلسے کے لیے ہاکی اسٹیڈیم سے آسٹروٹرف اتار دی گئی ہے، حکومت کہتی ہے کہ نئی آسٹرو ٹرف کا ٹینڈر جاری کیا جائے گا، قومی ہاکی ٹیم کے لئے ٹریننگ کے لیے واحد جگہ اسٹیڈیم ہے۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے استفسار کیا کیا کہ کامن ویلتھ گیمز میں ہماری قومی ٹیم اس وقت کون سے نمبر پر آئی ہے، برمنگھم جانے سے پہلے تو آسٹرو ٹرف موجود تھی پھر کیوں ہم ساتویں نمبر پر آئیں ہیں، کیا کل سے پہلے اب دوبارہ آسٹرو ٹرف دوبارہ فعال ہوسکتا ہے۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے ریمارکس دیئے کہ یہ سوال اس لیے پوچھا کہ جب گراؤنڈ تھا تب ہاکی ٹیم کی کیا پوزیشن ہے، جب میں طالبعلم تھا تب ہاکی کو پہلی پوزیشن پر دیکھا تھا،
کیا کل تک آسٹروٹرف لگ سکتا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حکومت سے پوچھ لیں کہ آسٹروٹروف کی قیمت کیا ہے اور ایک ٹائم فریم دے دیں کہ اتنے دن میں آسٹروٹروف لگا دیں گے، اگر حکومت انڈر ٹیکنگ دے دیتی ہے تو ہمارا مسئلہ حل ہو جائے گا۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پاکستان تحریک انصاف کو کسی اور مقام پر جلسہ کرنے کا حکم دے، ہاکی اسٹیڈیم ہمارا اثاثہ ہے اس کے
جلسے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے ریمارکس دیئے کہ مال روڑ بھی تو اثاثہ ہے اس پر آپ روز جلسے اور جلوس کرتے ہیں۔پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایک پر امن جلسہ ہونے جارہا ہے آئین بھی اس کی اجازت دیتا ہے، جلسے سے ایک دن پہلے درخواست دائر کرنا درخواست گزاروں کا کون سا حق متاثر ہوا، درخواست گزاروں کا مقصد پی ٹی آئی کا جلسہ روکنا ہے۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ جلسے کی اجازت قانون کے مطابق دی گئی، جلسے سے کسی کے حقوق کی خلاف وزری نہیں ہوگی۔فاضل عدالت نے جلسہ روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکم دیا کہ پنجاب حکومت یقینی بنائے کہ جلسے کے دوران کوئی نقصان نہ ہو اور ہاکی اسٹیڈیم میں آسٹروٹروف جلد از جلد لگائے۔