پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں مصنوعی بارش برسانے کا کامیاب تجربہ

datetime 6  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے محکمہ موسمیات کے قومی مرکز نے ساحلی علاقوں کے علاوہ طائف، الباحہ، عسیر اور جازان سمیت جنوب مغربی پہاڑی علاقوں میں مصنوعی بارش برسانے کے پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لیے آپریشنل آپریشنز اور پروازیں شروع کر دی ہیں۔ اس سے قبل ریاض، قصیم اور حائل کے علاقوں میں کلاڈ سیڈنگ پروگرام کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی کے سی ای او اور کلاڈ سیڈنگ پروگرام کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن بن سالم غلام نے جدہ میں ٹارگٹڈ علاقوں پر کلاڈ سیڈنگ آپریشنز کی پیش رفت کے بارے میں اپنے فالو اپ کے دوران وضاحت کی کہ دوسرے مرحلے کی کلاڈ سیڈنگ اپنے منصوبے کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ زمینی اور فضائی آپریشن کے ماہرین ابتدائی تخمینوں کے مطابق یہ پرگرام کامیابی حاصل کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔اس حوالے سے پروازوں کے ٹائم ٹیبل اور بادلوں کو تیار کرنے کے پروگرام پر عمل جاری ہے۔ ماہرین کی تکنیکی ٹیم موسمی اور ماحول دوست پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے اعداد و شمار کا مسلسل تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ مناسب موسمی حالات والے علاقوں کی نشاندہی کر کے وہاں پر مصنوعی بارش کا سلسلہ شروع کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد مملکت کے تمام خطوں میں بارش کو مقدار بڑھانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام حکومتی اور متعلقہ شعبوں کے ساتھ ہم آہنگی کے تحت یہ کام جاری ہے۔

کلاڈ سیڈنگ پروگرام کے نتائج سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کے ساتھ اس میدان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری، اس کے امید افزانتائج اور اسے ماحول دوست بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ کلاڈ سیڈنگ پروگرام پروگرام گرین مڈل ایسٹ سمٹ کے نتائج میں سے ایک ہے، جس کا اعلان سعودی ولی عہد نے کیا تھا۔

یہ ایک ایسا اقدام ہے جس پر مرکز قومی اقدامات کے ساتھ مربوط ہے جس کا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینا، تحفظ فراہم کرنا، ماحولیات اور وسائل کی ترقی کے طریقوں کی تلاش کرنا ہے۔کلاڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی کچھ قسم کے بادلوں کے لیے بارش کی مقدار اور معیار کو بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے۔

اس کی خصوصیات سے فائدہ اٹھانے اور پہلے سے طے شدہ علاقوں پر بارش کے عمل کو تیز کرنے کے لیے یہ ہوائی جہاز کے ذریعے کیا جاتا ہے جو بادلوں کی مخصوص جگہوں پر ماحول کے لیے نقصان دہ نہ ہونے والے باریک مواد کے ساتھ منتقل کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس پروگرام کا مقصد پانی کے نئے ذرائع تلاش کرنے کے لیے بارش کی سطح کو بڑھانا، پودوں کا رقبہ بڑھانا اور شجر کاری کا عمل تیز کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…