اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، اے پی پی) حکومت نے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ساتھ ٹیکس وصولی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق تاجروں کے بجلی کے بلوں کے ساتھ ٹیکس وصولی ختم کرنے کا فیصلہ (ن) لیگ کی اعلٰی قیادت کے کہنے پر کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بجلی بلوں کے ساتھ ٹیکس وصولی سے سالانہ 30 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہونا تھا تاہم اب 30ارب روپے کا اضافی ٹیکس دوسرے شعبوں پر مزید ٹیکس لگا کر پورا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہےکہ دوسرے شعبوں پر ٹیکس صدارتی آرڈیننس کے ذریعے لگایا جائے گا۔واضح رہےکہ بجلی کے بلوں کے ذریعے 6 ہزار روپے ٹیکس وصولی پر تاجروں نےشدید احتجاج کیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ٹیکس واپس لینے کی اپیل کی تھی۔دوسری جانب وفاقی وزیرمحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حکومت پائیداراورجامع اقتصادی نموکیلئے موثرڈھانچہ جاتی اصلاحات پربھرپورتوجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی سابق کنٹری ڈائریکٹرژیاوہونگ ینگ کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرپاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر یانگ یی اوردیگرسینئرآفسران بھی موجود تھے۔وزیرخزانہ نے وفدکاخیرمقدم کیا اورپاکستان میں مختلف شعبوں میں اصلاحاتی ایجنڈا پرعمل درآمدمیں بینک کے کردارکااعتراف کیا۔وزیرخزانہ نے وفد کوموجودہ حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کیا اورکہاکہ حکومت پائیداراورجامع اقتصادی نموکیلئے موثرڈھانچہ جاتی اصلاحات پربھرپورتوجہ دے رہی ہے۔