اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سنیئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ میں نےفنانشل ٹائمز کی اسٹوری کی دیکھی ہیں، میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ بہت زبردست تفصیلات ہیں یا یہ پہلی دفعہ سامنے آئی ہیں ، یہ زیادہ تر وہی باتیں ہیں
جو اکبر ایس بابر کی طرف سے بتائی گئی ہیں اور اس میں وہ تفصیلات بھی ہیں جو الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہیں اس میں کچھ تفصیلات ایسی ہیں پچھلے سال ایک کتاب میں آئی تھی۔پروگرام میں شریک سنیئر تجزیہ کار مظہرعباس کا کہنا تھا کہ ہم نہیں جانتے فیصلہ کیا آئے گا میں نہیں سنا الیکشن کمیشن کی تاریخ میں کبھی بھی کسی کیس نے اتنا وقت لیا ہوا۔ اس میں اہم بات یہ ہے کہ جس پریڈ کا ذکر رہے ہیں اس میں 2013 کا بھی ذکر ہے 2013 میں الیکشن فنڈنگ کیسے آئی ۔ جب پی ٹی آئی میں الیکشن ہو رہے تھے 2013ء میں اس وقت عارف علوی سے تفصیلی گفتگو ہوئی تھی کہ پی ٹی آئی کی فنڈنگ کے حوالے سے کہا تھا کہ بڑی تعداد میں ڈونیشن آرہے ہیں یعنی کے پیسہ بہت آرہا ہے اور بعض اکاؤنٹ میں معاملات گڑ بڑ ہوسکتے ہیں۔ اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کے فاؤنڈنگ ممبرز میں سے ہیں اور ان کا تعلق فنانس سے تھا وہ پارٹی کے فنانس کے معاملات ایک زمانے میں دیکھتے رہے ہیں ۔