اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو عمران خان انہیں اسمبلی توڑنے کا کہہ سکتے ہیں، پنجاب اسمبلی کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی بھی تحلیل ہوجاتی
ہے تو وفاقی حکومت پر الیکشن کیلئے دباؤ بڑھ جائے گا، حامد میر نے مزید کہا کہ عمران خان پنجاب اسمبلی توڑنے کے بجائے صرف قومی اسمبلی کا الیکشن کروانے کیلئے دباؤ ڈالتے ہیں تب بھی وفاقی حکومت کیلئے مشکلات بڑھیں گی، حکمراں اتحاد کی قیادت نے قومی اسمبلی کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے لیکن اس دوران نرم مداخلت کی باتیں سامنے آرہی ہیں، حکمراں اتحاد نے عدلیہ سے متعلق پریس کانفرنس کر کے اداروں پر تنقید کا سلسلہ شروع کردیا ہے، حکمراں اتحاد کی کوشش ہوگی کہ عام انتخابات نومبر کے بعد ہوں، حکمراں اتحاد سمجھتا ہے کہ وہ ملک چلانے کیلئے عدلیہ کے ساتھ چلنے کی کوشش کررہے ہیں مگر عمران خان پریشر تکنیک استعمال کررہے ہیں، پنجاب کے ضمنی الیکشن نے بھی حکمراں اتحاد کے خدشات کو مزید بڑھادیا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے فل کورٹ بنانے کی تمام درخواستیں مسترد کردی ہیں،سیاسی جماعتوں کے علاوہ اہم وکلاء بارز اور ماہرین قانون کی طرف سے بھی اس معاملہ پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔