پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

صوبائی حکومت نے کسانوں کیلئے ایک انقلابی اور منفرد منصوبہ متعارف کرا دیا

datetime 24  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) خیبر پختونخواحکومت نے غریب اور چھوٹے کسانوں کے لئے ایک انقلابی اور منفرد منصوبہ شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلز متعارف کرائے ہیں،صوبائی حکومت 80فی صد رعایتی قیمت پر محکمہ زرعی انجینئرنگ کی جانب سولر ٹیوب فراہم کررہے ہیں

اور ابھی 1600سے زائد ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر منتقل کر چکا ہے جس سے تقریباً 72ہزار ایکڑ زمین کو پانی کی فراہمی ممکن ہو ئی ہے۔ حکومت نے اس منصوبے کوضم شدہ قبائلی اضلاع تک وسعت دی ہے اور وہاں بھی حکومت نے ابھی تک 340ٹیوب ویلوں کو سولرانرجی پر منتقل کیا ہے جس سے نہ صرف انرجی بحران پر قابو پایا گیا بلکہ زراعت کا شعبہ میں مستفید ہو گیا ہے اور فصلوں کے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ پایا گیاہے۔ان خیالات کا اظہار چیئر مین تحصیل کونسل نوشہرہ اسحاق خٹک اور ڈائریکٹر زرعی انجینئرگ انجینئر نذیر عباس بنگش، مانکی شریف نوشہرہ میں 35لاکھ روپے کی لاگت سے80فی صد رعایتی قیمت پر فراہم کئے گئے شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل کے افتتاح کے موقع پر کیا جس میں 80فیصد حکومت اور 20فیصد کسان/زمیندار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا کو فوڈ سیکورٹی اور پانی کی کمی کے مسئلے کے علاوہ خوراک کی عدم فراہمی،قحط اور توانائی بحران کا بھی خطرہ ہے۔ اس ضمن میں حکومت خیبر پختونخوا نے زراعت کے شعبے کو ترقیافتہ ممالک کے برابر لانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر ٖپختونخوا میں 49فی صد اراضی بارانی ہے جہاں نہری پانی نہ ہونے کی وجہ سے بارش کے پانی کو زرعی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے،

زراعت کے علاوہ بارش اور ٹیوب ویلوں کے پانی سے مویشیوں کی دیکھ بھال بھی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثر جگہوں پر جہاں نہری پانی کا نظام ہے وہاں نہر کے آخری سرے تک کھیتوں کو پانی میسر نہیں ہوتا ہے جبکہ زمینداروں کی کاشت کا انحصار صرف ٹیوب ویلوں کے پانی پر ہی ہوتا ہے، خیبر پختونخوا کی 80فی صد آبادی دیہاتوں میں آباد ہے جہاں وہ زندگی بسرکرنے اور ضروریات زندگی کو پورا کرنے لئے کھیتی باڑی کرتے ہیں اور

موجودہ حالات میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کو ٹیوب ویل چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے جس سے زراعت کے شعبے میں منفی اثرات پڑے ہیں، دیہاتی علاقوں میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ٹیوب ویلوں سے بھی کھیتوں کو پانی کی فراہمی ممکن نہیں، ملک میں مہنگائی، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات نے غریب کسان کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ ان حالات میں زراعت کے شعبے میں ڈیزل کا استعمال کم ہونے سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے، خیبر پختونخوا میں 17ہزار سے زیادہ ٹیوب ویل ہیں اور صوبائی حکومت غریب اور چھوٹے کسانوں کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی بدولت سولر انرجی منصوبوں پر عمل پیراہے کیونکہ خوشحال کسان،خوشحال اور سرسبز خیبر پختونخواہمارا خواب ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…