اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ٹائپنگ کی غلطی، نان فائلر کیلئے منقولہ جائیداد پر ودہولڈنگ ٹیکس پانچ فیصد کی بجائے سات فیصد ہو گیا. فنانس بل 2022 میں منقولہ جائیداد پر نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس پانچ فیصد تجویز کیا گیا تھا جو ٹائپنگ کی غلطی سے سات فیصد ہو گیا اور اسی طرح پارلیمنٹ سے پاس ہو گیا.ایف بی آر نے بزنس کمیونٹی کے وفد
کو دوبارہ اسمبلی سے پانچ فیصد پاس ہونے تک فی الحال سات فیصد ہی ادا کرنے کا کہہ دیا،بزنس کمیونٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے پانچ فیصد کی بجائے نان فائلرز پر تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو کیا جائے۔ روزنامہ اوصاف میں رانا فرخ سعید کی شائع خبر کے مطابق فنانس بل 2022 میں سیکشن 236 سی میں ترامیم کے بعد منقولہ پرپراٹیز پر ایڈوانس ٹیکس فائلر کیلئے گراس ویلیو پر ہر ٹرانزیکشن پر ایک فیصد سے بڑھا کر دو فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ نان فائلرز کیلئے دو فیصد سے بڑھا کر چار فیصد کر دیا گیا ہے. سیکشن 236 کے میں ترامیم کے بعد ود ہولڈنگ ٹیکس فائلر کیلئے ایک فیصد سے بڑھا کر دو فیصد کر دیا گیا جبکہ نان فائلرز کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس دو فیصد سے بڑھا کر سات فیصد کر دیا گیا جو کہ فنانس بل میں پانچ فیصد تجویز کیا گیا تھا مگر ٹائپنگ کی غلطی سے سات فیصد ہو گیا. اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان سردار طاہر محمود نے روزنامہ اوصاف کو بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ہمارے وفد کو ملاقات میں بتایا کہ نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس ٹائپنگ کی غلطی سے پانچ کی بجائے سات فیصد ہو گیا ہے ۔
اس لیےفی الحال یہی ادا کیا جائے جب تک دوبارہ پانچ فیصد اسمبلی سے پاس نہیں کروایا جاتا جس پر ہم نے مطالبہ کیا کہ صدارتی آرڈیننس جاری کرکے اسے پانچ کی بجائے تین فیصدکر دیا جائے کیونکہ یہ وہ پیسہ ہے جو صرف سرکاری اکاؤنٹ میں آئے گا سرکار کو اسے واپس نہیں کرنا ہے.ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک وجہ ڈالر کا مارکیٹ سے غائب ہو جا نا بھی ہے کیونکہ اب سرمایہ کاروں نے رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسز کی بھرمار کے باعث پیسہ مارکیٹ سے نکال کر ڈالر خریدنا شروع کر ددئیے ہیں۔