لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے لیگی اور اتحادی ارکان اسمبلی کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے اور انہیں نجی ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے، تمام ایم پی ایز کو فون کا استعمال محدود کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے، ان کی نگرانی کے لئے لیگی کارکنوں
کو تعینات کیا گیا ہے، دوسری جانب سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کی اتحادی ہے اور تمام ذمہ داریوں کو قبول کرتی ہے،ذوالفقارعلی بھٹو کا کارکن ہوں خرید و فروخت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا، حمزہ شہباز کے وزارت اعلیٰ کا امیدوار ہونے پر پیسہ کیوں لگاؤں،حسن مرتضی ہوتا تو میں پیسے ضرور لگاتا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری سے پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے حسن مرتضی کی قیادت میں بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔جس میں وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا کیا گیا اس موقع پر امیدوار حمزہ شہباز کو بھر پور سپورٹ کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ آصف زرداری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک اور پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مفاہمت کے لیے خود کو پیش کیا،مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتا ہوں اور یہ کرتا رہوں گا،میں پہلی دفعہ لاہور نہیں آیا، 3 ماہ پہلے اعلان کیا تھا کہ میں پنجاب میں بیٹھ کر سیاست کروں گا ابھی تو میں نے پنجاب کی ہر تحصیل میں جانا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پیسے کی سیاست کو یکسر مسترد کرتا ہوں،مسلم لیگ (ن)کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، حمزہ شہباز کو وزیر اعلی پنجاب منتخب کروانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے،چودھری شجاعت حسین کے کہنے پر نواز شریف، شہباز شریف شریف اور مریم نواز کو چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلی نامزد کرنے کے لئے آمادہ کیا، چودھری پرویز الٰہی میرے ساتھ کمٹمنٹ کر کے عمران خان سے جا ملے،مسلم لیگ (ن)نے پرویزالٰہی کو وزیر اعلی بنانے کے حوالے سے اپنی کمٹمنٹ پوری کی، میں کمٹمنٹ پوری کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔