اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی حامد میر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ سیاست یا ذاتی دشمنی؟ آصف زرداری نے چوہدری شجاعت حسین کے ذریعہ چوہدری پرویز الٰہی کو کہا ہے کہ میں نے نواز شریف کو آپ کی وزارتِ اعلیٰ پر منایا اور آپ نے میرا شکریہ بھی ادا کیا
لیکن پھر آپ مجھے چھوڑ کر عمران خان سے مل گئے لہٰذا اب عمران خان کے امیدوار کو روکنا میری اخلاقی ذمہ داری ہے، ساتھ ہی حامد میر نے اپنے پروگرام کا ویڈیو کلپ بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت حسین کو اردو میں خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو پرویز الٰہی کی وزارتِ اعلیٰ کے لئے منایا پرویز الٰہی نے زرداری کا اس پر شکریہ بھی ادا کیا لیکن پھر عمران خان کے ساتھ مل گئے۔ آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر پرویز الٰہی نے عمران خان کا ساتھ نہ چھوڑا تو پھر میری اور آپ کی ذاتی لڑائی ہے۔ دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو کا کارکن ہوں اس لیے خرید و فروخت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا اور حمزہ شہباز کے وزارت اعلی کے امیدوار ہونے پر میں پیسہ کیوں لگاؤں۔بلاول ہاؤس میں پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کی قیادت میں ارکان سے ملاقات کے د وران آصف علی زرداری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کا امیدوار حسن مرتضیٰ ہوتا تو میں پیسے ضرور لگاتا، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی (ن) لیگ کی اتحادی ہے اور تمام ذمہ داریوں کو قبول کرتی ہے، ملک اور پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مفاہمت کے لیے خود کو پیش کیا ہے، مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتا ہوں اور یہ کرتا رہوں گا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ میں پہلی مرتبہ لاہور نہیں آیا، 3 ماہ پہلے اعلان کیا تھا کہ میں پنجاب میں بیٹھ کر سیاست کروں گا، ابھی تو میں نے پنجاب کی ہر تحصیل میں جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیسے کی سیاست کو یکسر مسترد کرتا ہوں، حمزہ شہباز کو وزیر اعلی پنجاب منتخب کروانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے جبکہ چوہدری شجاعت حسین کے کہنے پر نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو چوہدری پرویز الہی کو وزیر اعلی نامزد کرنے کے لیے آمادہ کیا۔شریک چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ چوہدری پرویز الہی میرے ساتھ کمٹمنٹ کر کے عمران خان سے جا ملے، مسلم لیگ ن نے پرویز الہی کو وزیر اعلی بنانے کے حوالے سے اپنی کمٹمنٹ پوری کی۔