کراچی (این این آئی) ماہر تعلیم و سماجی رہنما حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے سے ایک روز میں ہی ملکی قرضوں میں تقریباچھ کھر ب کا اضافہ ہوگیا ہے جیسے جیسے ڈالر کی قدر بڑھتی جائیگی پاکستانی روپے کی قدر اتنی ہی گھٹتی جائیگی۔
جس کے پاکستانی معیشت پر بدترین اثرات مرتب ہوںگے مہنگائی اور کاروبارکی کمی یا بندش سے مزید بیروزگار ی بڑھے گی اشیائے خوردونوش سمیت ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوگا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے سے مزدور، کسانوں، تنخواہ دار اور دیہاڑی دار غریب طبقہ شدید متاثرہوگا اس وقت پاکستان میں مہنگائی ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے جو کہ فی الحال کنٹرول ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے ذخائر میں شدید کمی ہوئی ہے اور ہوتی جارہی ہے ایک جانب پاکستان آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کے قرضوں کے بوجھ تلے دبتا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب امیر لوگ لوٹ مار، کرپشن اور ٹیکس چوری سے امیرترین بنتے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک اپر کلاس طبقہ ہے جو ڈالر کے کاروبار میں مگن ہے وہ ڈالر کی خریدو فروخت کرتے ہیں ڈالر کی قدر بڑھاتے ہیں اور اپنے ملک کی کرنسی کو کم کرنے کی وجہ بنتے ہیں اپنے مفاد کی خاطر وہ لوگ فارن کرنسی خرید کر رکھ لیتے ہیں اور جیسے ہی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے توان لوگوں کو بھی کروڑوں کا فائد ہ ہوتا ہے لیکن اس سارے کھیل میں نقصان ملکی معیشت اور کاروباری طبقے کے ساتھ ساتھ غریب عوام کا ہوتاہے