کراچی (این این آئی)کراچی کی مقامی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت کے د وران چالان اور ملزمان کو پیش کرنے کیل لیے مزید مہلت طلب کرلی ۔عدالت نے نئے تفتیشی افسر نے کیس کا حتمی چالان طلب کرتے ہوئے سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی ہے ۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر نے
رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ تفتیشی افسر نے مزید مہلت طلب کرلی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ مغویہ کی بازیابی اور ظہیر کی گرفتاری کیلئے ٹیم پنجاب میں موجود ہے۔ چالان اور ملزمان کو پیش کرنے کیلئے مہلت دی جائے۔ پراسیکیوٹر نے موقف دیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے تفتیشی افسر کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ شوکت شاہانی اب اس کیس کے تفتیشی افسر نہیں رہے۔ وقفے کے بعد سماعت شروع ہوئی تو مدعی مقدمہ اور ملزم ظہیر کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر شوکت شاہانی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نئے تفتیشی افسر سے کیس کا حتمی ضمنی طلب کرلیا۔ عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مدعی مقدمہ کے وکیل نے کہا کہ سابقہ آئی او پیش ہوئے، ہم نے آگاہ کیا کہ یہ اب آئی او ہیں۔ بچی دارالامان میں ہے، پولیس چاہے تو پکڑ سکتی ہے۔ پچی کو کھلونے کی طرح استعمال کیا گیا۔ والدین کے حوالے سے بیانات دلوائے جا رہے ہیں۔ بچی نے شوہر کی وجہ سے درخواست لگائی حفاظت کے لئے۔ مٹا کر والدین کا نام لکھا گیا۔ ملتان بینچ سے 22 جولائی تک ظہیر نے بیل لے لی ہے۔ قانون کے مطابق اسی عدالت سے بیل لینی ہوتی ہے جہاں سے پہلے لی گئی ہو۔ بہاولپور بینچ درخواست خارج کر چکی تھی۔ ملتان میں لاہور کا اور نا ہی بہاولپور میں لگائی گئی بیل کا بتایا گیا۔ یہ سب چیزیں ہم عدالتوں کو بتائیں گے۔ یہ کوئی مذاق نہیں عدالتوں کو گمراہ کیا گیا۔ ظہیر یہاں آئے گا تو یہاں انصاف پر فیصلہ ہوگا۔ عدالت نے سماعت 1 اگست تک ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے نئے تفتیشی سے چالان طلب کیا ہے۔