اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء وسابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب میں شیطانی کھیل شروع ہوچکا ،ایم پی ایز کو 40،40 کروڑ روپے دے کر خریدا جارہا ہے ،مسعود مجید کو 40 کروڑ روپے دے کر ترکی پہنچا دیاگیا ہے،آصف زرداری ایسے پیسے تقسیم کررہے ہیں جیسا ان کا اپنا ہے ،کوئی بھی جمہوریت کی اس قسم کی خرید وفروخت میں کیسے چل سکتی ہے؟،
سندھ ہاؤس ،سینیٹ الیکشن میں پیسوں کے لین دین کا نوٹس لیا جاتا تو صورتحال آج سے مختلف ہوتی، سپریم کورٹ میں درخواست دے رہے ہیں وہی معاملے پر شفافیت یقینی بنائیگی،الیکشن میں پیسوں کے استعمال پر آصف زرداری، رانا ثناء اللہ ،عطا تارڑ کو گرفتار کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں زلفی بخاری، عامر محمود کیانی، عثمان ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تخت لاہور تحریک انصاف کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت 188 ممبرز موجود ہیںلیکن اس کے بعد پنجاب میں ایک شیطانی کھیل شروع کردیا گیا ہے اور ہمارے ایم پی ایز کو 40،40کروڑ روپے دے کر خریدا جارہا ہے، ہمارے ایک ایم پی اے مسعود مجید کو زرداری نے 40 کروڑ روپے دے کر ترکی پہنچا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے پیسوں کے ذریعے کس قسم کی سیاست شروع کردی ہے، وہ ایسے پیسے تقسیم کر رہے ہیں جیسے یہ ان کا اپنا ہے، یہ زرداری کا نہیں سندھ حکومت کا پیسہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہاں ان کے پاس نالے کھولنے کیلئے پیسے نہیں ہیں اور یہاں بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگی وزیر عطاء تارڑ فون کرکے ہمارے ایم پی ایز کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ایم پی اے نے کہا ہمارے پاس 14 بندے ہیں ہمیں 14 ارب دیئے جائیں جس پر عطاء تارڑ نے کہا کہ آپ کو صرف 25 کروڑ دے سکتے ہیں، زرداری نے صرف 25 کروڑ تک دیئے ہیںانہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی نشستیں زیادہ ہونے پر حکومت بنانے دینا چاہیے تھا،
لیکن سب سے پہلے رانا ثنا اللہ بطور وزیرداخلہ کہتے ہیں 5 لوگ ادھرادھر ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد وزیر اطلاعات آکر رانا ثنا اللہ کے بیان کی حمایت کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے دوسرے لوگ بھی آتے ہیں اور ایسے ہی بیانات دیتے ہیں، یہ بات اگر بیانات کی حد تک رہتی تو ٹھیک تھا مگر بات آگے بڑھ گئی ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ ان لوگوں نے ایم پی ایزکو کہا ہے آپ بس بیرون ملک چلے جائیں،
وہاں انہوں نے ان ایم پی ایز کیلئے ہوٹل بک کرلئے ہیں، کوئی بھی جمہوریت اس قسم کی خرید وفروخت میں کیسے چل سکتی ہے، سپریم کورٹ میں درخواست دے رہے ہیں سپریم کورٹ ہی ایک ادارہ ہے جو اس معاملے پر شفافیت یقینی بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ فوری طور پر آصف زرداری، رانا ثناء اللہ اور عطا تارڑ کو گرفتار کرکے ان کیخلاف الیکشن میں پیسوں کے استعمال پر قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے راولپنڈی کی نشست پر دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے، مظفر گڑھ کی نشست سے متعلق بھی درخواست دے دی ہے، امید ہے پی ٹی آئی کی ضمنی انتخابات میں نشستیں15 سے بڑھ کر 17 ہوجائینگی، ہمارے پاس اس وقت 188 لوگ ہیں، ری کاؤنٹنگ کے بعد ہم 190 پر بھی جا سکتے ہیں
، پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنا دیں گے، ہماری نمبر گیم پوری ہے۔انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت کی جانب سے حمزہ شہباز کی حمایت سے انکار اور چوہدری پرویز الٰہی کی حمایت کے اعلان کے بعد ریٹ بڑھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ممبران کو جب آفر ہوئی تو پارلیمانی پارٹی کو آگاہ کیا،
ہمارے ممبران نے بیان حلفی بھی جمع کرا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ غضنفر علی چیمہ، سردار شہاب الدین اور عامر نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر سندھ ہاؤس اور سینیٹ الیکشن میں پیسوں کے لین دین کا نوٹس لیا جاتا تو صورتحال آج سے مختلف ہوتی
، ہم عوام کے نوٹس میں لانے کیلئے پریس کانفرنس کر رہے ہیں کہ دیکھیں ملک میں کیا ہورہا ہے، جس شخص نے زندگی میں50 لاکھ نہیں دیکھا اسے 50 کروڑ کی آفر کی جا رہی ہے، اتنی بڑی پیسوں کی آفر کی جائے تو ہر کوئی فرشتہ نہیں ہوتا۔